رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے سیاسی دفتر کے رکن محمد الہندی نے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں امریکہ اور سعودی عرب کے مشترکہ تعاون سے اقتصادی سازشی اجلاس کے انعقاد کی سخت مذمت کی ہے اور اسے خطہ کی عوام کے لئے خطرناک سازش جانا ہے ۔
انہوں نے صدی معاملہ سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : صدی معاملہ سازشی منصوبے نے غرب اردن کو نشانہ بنایا ہے اس لئے اس علاقے کے فلسطینیوں کو ڈٹ کر اس سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔
جہاد اسلامی کے رہنما نے کہا : مشکوک معاملات اور سودے اور اسی طرح صدی معاملہ سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکے گی جب تک فلسطینی عوام اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : صدی معاملہ منصوبے کو فلسطینیوں پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ فلسطینی عوام اپنے حقوق سے کبھی پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔
محمد الہندی نے بعض ممالک کی ناکاراہ و غلامانہ پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکا اپنی مرضی صرف فرسودہ اور زوال کا شکار حکومتوں پر ہی مسلط کر سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ منامہ کانفرنس منگل کو شروع ہو رہی ہے جس صدی معاملہ پر عمل درآمد کے پہلے مرحلے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس اجلاس کی فلسطینی اور غیر فلسطینی تنظیموں گروہوں ، دانشوروں اور سیاستدانوں نے بڑے پیمانے پر مخالفت کی ہے۔