رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی دہشت گرد فوجیوں نے صوبے غزنی کے علاقے ناوہ میں ایک رہائشی مکان کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا جس میں ایک عورت سمیت پانچ عام شہری جاں بحق ہو گئے۔
امریکی جنگی طیاروں نے ہفتے کے روز بھی جنوبی افغانستان کے صوبے ہلمند میں موسی قلعہ کے ایک قصبے پر بمباری بھی کی جس میں سترہ افغان عام شہری جاں بحق ہوئے۔
اس سے قبل امریکی دہشت گرد فوجیوں نے صوبے بادغیس کے علاقے بالامرغاب پر حملہ کیا تھا جس میں تین بچے اور دو عورتیں جاں بحق ہو گئی تھیں۔
افغانستان کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے کابل حکومت سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی فوجیوں کے ہاتھوں ہونے والے افغان عام شہریوں کا قتل عام رکوائے لیکن امریکی دہشت گرد فوجی، عدالتی تحفظ حاصل ہونے اور کابل حکومت کی خاموشی سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے افغانستان میں اپنے وحشیانہ جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔