‫‫کیٹیگری‬ :
27 July 2019 - 18:49
News ID: 440904
فونت
نجف اشرف کے امام جمعہ:
نجف اشرف عراق کے امام جمعہ نے غاصب صھیونیت کو علاقہ کی مشکلات کا بانی سمجھا اور کہا کہ علاقہ کی مشکلات اسرائیل کی نابودی سے ختم ہوجائے گی ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی نجف اشرف عراق سے رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف عراق کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں جو حسینیہ فاطمہ کبری (سلام الله علیها) میں کثیر نمازگزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا ، علاقہ میں جنگ اور تناو کے خاتمہ کے حوالہ سے حکومت عراق کی کوششیں لائق تحسین بتایا اور ایران کے تیل بردار جہاز کو انگلینڈ کی جانب سے روکے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: عالمی سامراجیت کو علاقہ کی عوام کے سامنے گھٹنے ٹیکنے چاہئے اور ان کے ساتھ احترام سے پیش انا چاہئے ۔

انہوں نے غاصب صھیونیت سے ہر قسم کے دوستانہ تعلقات قائم کئے جانے کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی کھلاڑیوں کے ساتھ عراقی کھلاڑیوں کے گیم کھیلنے سے انکار کو سراہا اور کہا: عراقی کھلاڑیوں کا یہ قدم عزت و شرافت اور غرور کا باعث ہے  ۔

نجف اشرف کے امام جمعہ نے مزید کہا: غاصب صھیونیت کے وزیر خارجہ نے عرب صحافیوں کو مقبوضہ فلسطینی علاقہ کے سفر کی دعوت دی ہے کہ جو فلسطینیوں کے شدید عکس العمل سے روبرو ہوا ہے ، عوام غاصب صھیونیت سے ہر قسم کے دوستانہ تعلقات کی مذمت کرتے ہیں کیوں کہ علاقہ کی سب بڑی مشکل اسرائیل ہے جو اس کی نابودی کے ساتھ ختم ہوجائے گی ۔

انہوں نے اپنے خطبہ کے دوسرے حصہ میں ۲۵ ذی القعدہ یوم «دحو الارض» کی جانب اشارہ کیا اور اس دن کو اہم بتاتے ہوئے رحمت الھی کا نشانگر جانا کہ خداوند متعال نے اس دن زمین پر اپنی خلافت اور انسانی خلقت کا تعین فرمایا ۔

واضح رہے کہ اللؤلؤة نیوز سائٹ نے لکھا کہ علاقائی نیوز ایجنسیوں نے ۶ عرب صحافیوں پر مشتمل ایک وفد کے مقبوضہ فلسطین کے سفر کی خبریں نشر کی ہیں ۔

اس رپورٹ کے مطابق، تل ابیب کے حکمرانوں نے اعلان کیا ہے کہ عرب صحافی از جملہ سعودیہ اور بحرین کے صحافیوں نے قدس میں ہولوکاسٹ کی نشانی ، اسرائیلی پارلیمنٹ اور مقدس مقامات کو قریب سے دیکھا ہے ۔

یہ اقدام سعودی صحافیوں کی جانب سے فلسطین کے مسئلہ کی بے حرمتی پر تحریک چلانے کے بعد انجام پایا ہے یہاں تک کہ ان میں سے بعض افراد نے مسئلہ فلسطین کو ان لوگوں کے لئے اہم شمار کیا ہے جن کے پاس فعالیت کے لئے کوئی اور میدان نہیں ہے ۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬