رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے اس ہفتے کی نماز جمعہ عظیم الشان اجتماع میں خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ آبنائے جبل الطارق میں ایرانی تیل بردار بحری جہاز کی برطانیہ کے ہاتھوں چوری سے ملت ایران کے خلاف بوڑھے سامراج کے مجرمانہ اقدامات کی یادہ تازہ ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انیسویں اور بیسوی صدی کے دوران ایران کی تقسیم کی سازشیں، قدرتی ذخائر کی لوٹ مار، سامراجی معاہدے تھوپنے کی کوشش، دو عالمی جنگوں کے دوران مصنوعی قحط پیدا کرنا اور ہزاروں ایرانیوں کی موت، اسلامی انقلاب کی تحریک دوران ایرانی عوام کی سرکوبی، ایران کے خلاف پابندیوں اور اتحادوں کے قیام میں امریکہ کے ساتھ تعاون، برطانیہ کے وسیع جرائم کے چیدہ چیدہ نمونے ہیں۔
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا کہ ایران کے خلاف بوڑھے سامراج کے مجرمانہ اقدامات ایرانی عوام کی برطانیہ سے دائمی نفرت کی اہم وجہ ہے۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے، دنیا والوں کے لیے ایرانی عوام کی عزت و سربلندی کے پیغام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جارحیت کرنے والے امریکی جاسوس طیارے کی سرنگونی اور آبنائے ہرمز میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے برطانوی بحری جہاز کو روکنے سے، دنیا والوں کے سامنے ایران کی مسلح افواج کی طاقت آشکار ہوگئی ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے وفد کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل، اس بات کی کوشش کر رہا تھا کہ مسئلہ فلسطین فراموش یا ایک عرب مسئلہ کے طور پر باقی رہے، لیکن مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایران کی پالیسیی پوری طرح مستحکم ہے اور تہران اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے والا نہیں۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے بانی آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی جسمانی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ زکزکی اور ان کی اہلیہ کے خلاف حکومت نائیجیریا کے غیر انسانی رویئے کے پپچھے سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے ہاتھ کارفرما ہیں۔/۹۸۸/ ن