رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولیعہد بن سلمان نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ برس استنبول میں سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کا قتل ان کے کہنے پر ہوا تھا ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق سعودی ولیعہد بن سلمان نے امریکی ٹی وی چینل پی بی ایس سے انٹرویو میں گذشتہ برس اکتوبر میں سعودی جلادوں کے ہاتھوں جمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔
سعودی ولیعہد کے عنوان سے امریکی ٹی وی چینل پی بی ایس کی یہ ڈاکیومنٹری جمال خاشقجی کے قتل کی پہلی برسی کے موقع پر نشر کی جائے گی جس میں سعودی ولیعہد بن سلمان کا انٹرویو بھی شامل ہے ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ کچھ عرصے قبل اقوام متحدہ کی رپورٹر انیس کالمر نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ایسے ٹھوس ثبوت پائے جاتے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی عرب کے اعلی حکام منجملہ ولیعہد بن سلمان ملوث ہیں ۔
آل سعود حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گذشتہ برس دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ ہوگئے تھے۔
سعودی حکومت نے شروع میں تو خاموشی اختیار کی اور اس واقعے کی تردید کی لیکن عالمی دباؤ کے نتیجے میں سرانجام اس نے اعتراف کرلیا تھا کہ جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کردیا گیاہے ۔