رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق معصومہ قم اسلامک انسٹیٹیوٹ کی جانب سے امریکہ کی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ٣ جنوری ٢٠٢٠ عیسوی کو ڈونالڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی فوج نے بغداد کے انٹرنیشنل ایرپورٹ کے لگیج لاونچ کے قریب ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے نائب کمانڈر ابو مہدی المہندس اور دیگر ساتھی کو شہید کر دیا جس کے بعد دنیا بھر میں غم کی لہر دوڑ گئی اور ہر طرف امریکہ کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں اسی مناسبت سے جنوب ہند میں شہر حیدرآباد کے ایک دینی ادارے کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا ۔
اس مظاہرے کا آغاز مولانا مقصود جعفری کشمیری نے تلاوت سے آغاز کیا جس کے بعد معصومہ قم اسلامک انسٹیٹیوٹ کی معلمہ نے شہید سلیمانی کی شخصیت کے متعلق تقریر کی اور کہا کہ مظلوم کی حمایت کرنا ہم سب کا اخلاقی اور دینی فریضہ ہے حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا ظالم کے دشمن اور اور مظلوم کے حامی بنو تقریر کے بعد حیدرعباس رضا سلمہ نے شہداء کی شان میں منظوم خراج عقیدت پیش کیا اور اس کے بعد انسٹیٹیوٹ کے تمام بچوں نے " ہم انتقام لیں گے" مل کر نظم پڑھی ۔
اس احتجاجی مظاہرے میں مولانا مرزا عسکری خان اور روزنامہ صدائے حسینی کے چیف ایڈیٹر نے شرکت کرکے بچوں کی اس بصیرت کی داد دی اور ان کے جذبہ کی حوصلہ افزائی فرمائی اور اپنی تقاریر کے ذریعہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا معصومہ قم اسلامک انسٹیٹیوٹ کے بانی اور مدیر مولانا محمد عباس صاحب نے والدین کا شکریہ ادا کیا انہوں نے ذمہ داری کا ثبوت دیا اور بچوں کو اس مظاہرہ میں شرکت کی اجازت دی بلکہ خود بھی شریک ہوئے ۔
مولانا روزنامہ صدائے حسینی کے تمام اراکین کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہماری آواز اپنے اخبار کے ذریعہ دنیا تک پہنچایا اسی کے ساتھ محلے دیگر تمام افراد اور تمام مومنین کے شکر گذار ہیں کہ انہوں اس احتجاجی مظاہرے کو اپنی شرکت سے کامیاب بنایا۔