رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائیجیریا کے عدالتی حکام نے آج اعلان کیا کہ آیت اللہ شیخ زکزکی کو آج عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور مقدمے کی اگلی تاریخ 23 اور24 اپریل 2020 رکھی گئی ہے۔ اس رو سے آیت اللہ شیخ زکزکی اور انکی اہلیہ کو جو جیل میں کافی بیمار بھی ہیں مزید 2 ماہ عدالت میں پیشی کیلئے انتظار کرنا پڑے گا۔
انسانی حقوق کے اسلامی کمیشن نے نائیجیریا کے حکام سے آیت اللہ شیخ زکزکی اور انکی اہلیہ کو رہا کرنے کی درخواست کی ہے ۔
آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور انکی اہلیہ اُس وقت سے نائیجیرین فوج کی قید میں ہیں جب تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو فوج نے زاریا میں واقع حسینیہ بقیۃ اللہ پر حملہ کر کے سیکڑوں افراد کو شہید جبکہ شیخ ابراہیم زکزکی اور انکی اہلیہ کو شدید زخمی کر دیا تھا۔
اگست دوہزار انیس کو نائیجیریا کی عدالت نے بین الاقوامی دباؤ کے نتیجے میں آیت اللہ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو علاج کی غرض سے ہندوستان جانے کی اجازت دی مگر وہاں پر معتمد ڈاکٹروں کے فقدان اور کچھ سیکورٹی مسائل کے سبب انہیں مجبورا نائیجریا واپس لوٹنا پڑا جس کے بعد ابوجا پہنچتے ہی انہیں حکومت نے دوبارہ حراست میں لے کر ایک نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا۔اس وقت آیت اللہ زکزکی کی جسمانی صورتحال تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔/۹۸۸/ن