رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا کی ریاست سوکوٹو میں پولیس نے امام مہدی (عج) امامبارگاہ کو اپنے محاصرے میں لے لیا ہے۔
موصولہ رپورٹ میں ایک عینی شاہد نے خبر دی ہے کہ نائجیریا کی ریاست سوکوٹو میں پولیس کے بارہ ٹرکوں نے امام مہدی امام بارگاہ کا محاصرہ کر رکھا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق ایک ایسے گورنر کو اس ریاست میں تعینات کیا گیا ہے جو سعودی عرب کا طرفدار اور شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کرنے کے حوالے سے مشہور ہے۔
نائجیریا کی حکومت نے اس سے قبل 2015 میں صاحب الزمان امام بارگاہ پر حملہ کرکے 2 ہزار سے زائد حسینی عزاداروں کو شہید اور زخمی کردیا تھا ۔
اس کے بعد نائجیریا کی فوج نے زاریا میں بقیۃ اللہ امام بارگاہ پر حملہ کرکے شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی کرکے گرفتار کرلیا اس حملے میں شیخ زکزکی کی ایک آنکھ مکمل طور پر ضائع ہوگئی جبکہ دوسری آنکھ کی بینائی بھی ختم ہورہی ہے ۔
اس وحشیانہ حملے میں سیکڑوں عزادار شہید اور زخمی ہوگئے شہداء میں شیخ زکزاکی کے بیٹے بھی شامل ہیں۔