رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہریت ترمیمی قانون(سی اےاے)کے خلاف اور حمایت کے سلسلے میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر دارالحکومت کے پانچ میٹرو اسٹیشن بند ہیں جس سے مسافروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف دہلی کے شمال مشرقی ضلع میں احتجاج جاری ہے جس کے دوران ہیڈ کانسٹیبل سمیت 4 لوگوں کی موت ہوگئی ہے ۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کشن ریڈی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان کے دورے کے دوران پیرکو دہلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے مسئلہ پر ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کی شبیہ کو بگاڑنے کی سازش قرار دیا ۔
درایں اثنا جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے مجلس منتظمہ کے اختتامی اجلاس میں ممبئی کے تاریخی آزادمیدان میں منعقدہ تحفظ جمہوریت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذہب کی بنیادپر تفریق کرنے والے قانون سی اے اے، این آرسی اور این پی آرکی موجودہ شکل کو مستردکرتے ہیں، ہمیں ایسا کوئی قانون منظور نہیں جو آئین کی بنیادکے منافی اورشہریوں کے حقوق کو سلب کرنے والا ہو۔
انہوں نے کہاکہ جب تک حکومت متنازع قانون کو واپس نہیں لیتی ہماری تحریک جاری رہے گی ہم جھکنے والے نہیں، جس طرح ملک کے ہندواور مسلمانوں نے متحدہوکرانگریزوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبورکردیا تھا ہم اس حکومت کو بھی جھکنے پر مجبورکردیں گے۔
دوسری جانب جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں 20 جنوری سے شروع ہوئے این پی آر، این آرسی اور سی اے اے کے خلاف غیر معینہ کا دھرنا اب تک جاری ہے اور 24 فروری کو 36 ویں دن بھی غیر معینہ مدت کا دھرنا جاری رہا ۔