رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر صحت ڈاکٹر سعید نمکی نے کورونا وائرس کے خلاف قومی مہم کے دوسرے مرحلے کے آغاز میں عوامی رضاکار فورس کے کمانڈر جنرل غلام رضا سلیمانی کے نام ایک خط میں سات کروڑ افراد کی کورنا اسکریننگ میں عوامی رضاکار فورس کے تعاون کا شکریہ ادا کیا ہے۔
وزیر صحت نے امید ظاہر کی ہے کہ انسداد کرونا مہم کے پہلے مرحلے کے نتائج کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بے مثال کارنامے کے طور پر درج کیا جائے گا۔
ڈاکٹر سعید نمکی نے مزید کہا کہ انسداد کورونا قومی مہم کے دوسرے مرحلے میں، پہلے مرحلے میں تشخیص دئے جانے والے افراد کی دیکھ بھال کے علاوہ ان سے رابطے میں رہنے والے ایسے افراد کے بھی ٹسٹ انجام دئے جائیں گے جن میں علامات کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے ایک بار پھر ملک میں اسمارٹ ڈسٹینسنگ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ایران کی عوامی رضاکار فورس بسیج کے پانچ لاکھ پینتالیس ہزار جوانوں نے ملک میں کورونا کا بحران شروع ہوتے ہی اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی غرض سے وزارت صحت کی انسداد کورونا مہم میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔
مخیر حضرات کے تعاون سے چھے لاکھ ساٹھ ہزار امدادی پیکٹس کی تیاری، محلوں اور گلیوں میں اسپرے، کارخانوں میں کاریگروں کی جگہ شفٹ کی انجام دہی، محلوں میں بوڑھے اور سن رسیدہ افراد کی مدد اور ان کی ضرورت کا سامان خرید کر گھر پہنچانا، شہروں کے داخلی راستوں پر آنے جانے والوں کی کورونا اسکریننگ، کورونا سے بچاؤ کے ضروری وسائل کی تیاری میں تعاون ایسے اقدامات ہیں جو سپاہ پاسداران
انقلاب اسلامی کی عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے انسداد کورونا قومی مہم کے تحت انجام دیئے ہیں۔
دوسری جانب ایران کے رازی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر علی اسحاقی نے کورونا کے مریضوں کے علاج کے لئے پلازما ٹریٹمنٹ پر تحقیقاتی کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
علی اسحاقی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ کورونا میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے پلازما ٹریٹمنٹ کے بارے میں ابتدائی ریسرچ مکمل کرلی گئی ہے اور ریسرچ کو آگے بڑھانے کے لیے صوبۂ البرز میں پائلٹ منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پلازما ٹریٹمنٹ ریسرچ پروجیکٹ میں رازی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو قومی بلڈ ٹرانسفیوژن بینک اور البرز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کا تعاون حاصل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کورونا وائرس کے علاج کے لیے پلازما ٹریٹمنٹ پر عمل کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
درایں اثنا ایوان صنعت و تجارت تہران کی پریزائیڈنگ کمیٹی کے رکن ناصر ریاحی نے بتایا ہے کہ ایک نالج بیس ایرانی کمپنی نے اوزون گیس جنریٹر تیار کر لیا ہے جو کورونا کے مقابلے میں مددگار ثابت ہوگا۔
اوزون گیس جنریٹر، گھروں، دفاتر، اسپتالوں، پھل فروٹ اور سبزیوں، کپڑوں نیز کاروں کے اندرونی حصے اور کورونا میں مبتلا مریضوں کے بستر کے ارد گرد کی جگہوں کو ڈس انفیکٹ کرنے میں استعمال ہوگا۔
ایران کی نالج بیسد کمپنی کے تیار کردہ اوزون گیس جنریٹر کی لاگت ایسے غیر ملکی نمونے کے مقابلے میں ایک تہائی کم ہے۔/۹۸۸/ن