رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں وفود سے ملاقاتوں میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کرونا وبا کے عالمی حالات میں بھارت کو مسلمانوں کے خلاف ظلم و جبر سے روکے اور امریکہ ایران کے خلاف انسانیت کش اقدامات بند کرے۔
کرونا وبا سے نجات اور کامیاب حکمت عملی کے لیے پوری قوم کو متحد رہنا ہوگا۔ حکومت اور اپوزیشن سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی بجائے متحد ہوں، یہ کام وزیراعظم عمران خان کی ذمہ داری ہے۔ جماعت اسلامی و الخدمت فاﺅنڈیشن کورنا، لاک ڈاﺅن متاثرین کی مدد جاری رکھیں گی۔
مساجد میں باجماعت نمازوں اور تراویح کے لیے علماء اور حکومت کے مشترکہ اعلامیہ پر عمل ہو رہا ہے۔ علماء، حفاظ، مساجد منتظمین اور نمازی ڈسپلن اور معاہدہ کی پاسداری کا دینی فرض ادا کریں گے۔ حفاظتی کٹس ناکافی اور غیر معیاری ہیں، اس وجہ سے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف متاثر ہو رہا ہے۔
لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے معذرت کے اظہار سے بڑے پن کا مظاہرہ کیا ہے۔ ماضی میں علماء و اکابرین اقتدار کے کوری ڈورز میں جانے سے اسی لیے پرہیز کرتے تھے کہ حکمرانوں کی حمایت اور مخالفت جذباتی ہوتی ہے، اس کے چھینٹے صاف دامن کو آلودہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کے لیے عامة الناس پر توجہ وقت کی اولین ترجیح ہے، ماہ رمضان میں گرانفروشی عروج پر ہے جبکہ کرونا وبا، لاک ڈاﺅن متاثرین، سفید پوش طبقہ کے لحاظ کے لیے تاجران از خود اقدام کریں اور مہنگائی نہ بڑھنے دیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں سنگ دلی و انسانیت سوز مظالم کی انتہا کر رہا ہے۔ کورونا وبا کی آڑ میں ہندو انتہاء پسندوں و ہندو دہشتگردوں کو مسلمانوں کے خلاف ھندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے پورے بھارت میں کھلا لائسنس دے رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کرونا وبا کے عالمی حالات میں بھارت کو مسلمانوں کے خلاف ظلم و جبر سے روکے اور امریکہ ایران کے خلاف انسانیت کش اقدامات بند کرے۔
لیاقت بلوچ نے کرونا سے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر جاوید اقبال کی شہادت پر افسوس کا اظہار اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی ہے۔
انہوں نے مرحوم کے پسماندگان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔