رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی ھندوستان سے رپورٹ کے مطابق، سرزمین ھندوستان کے برجستہ عالم دین حجت الاسلام و المسلمین سید محمد ذکی حسن نے اپنے صادر کردہ بیانیہ میں سعودیہ عربیہ کے نیوز پیپر«الشرق الاوسط» کی جانب سے آیت اللہ العظمی سیستانی کی توھین پر عکس العمل پیش کیا اور کہا: مرجعیت کی اہانت پوری قوم کی اہانت ہے۔
اپکا مکمل بیانیہ مندرجہ ذیل ہے:
دین مبین اسلام میں مختلف مسلک و مکتب فکر ہونے کے باوجود سب کے یہاں علماء کے احترام کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے اور کسی بھی مکتب و مسلک کے عالم کی توہین دین اسلام کی توہین شمار ہوتی ہے ۔
عالم شیعیت کے بزرگ عالم دین و مرجع تقلید حضرت آیةاللہ العظمی آقای سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ العالی کو صرف شیعہ قوم ہی اپنے سر کا تاج نہیں مانتی ہے بلکہ سر زمین عراق کے برادران اہلسنت، کُرد، ایزدی اور بقیہ مذہبوں کے پیرو بھی آپ کو اپنا پیشوا جانتے و مانتے ہیں۔
اس بنا پر سعودی عربیہ کے اخبار میں چھپنے والا آپ کا توہین آمیز کارٹون، ملک عراق کے غیور عوام اور تمام عالم تشیع کی اہانت کا سبب بنا ہے ۔ لہذا سعودی عربیہ کو تمام عالم انسانیت سے معافی مانگنے کے ساتھ ہی ساتھ فی الفور اس جسور اخبار کو قرار واقعی سزا دینی چاہئے۔
سید محمد ذکی حسن
مدیر ماہنامہ "جعفری آبزرور " ممبئی
7جولائی 2020 عیسوی