20 August 2020 - 01:05
News ID: 443500
فونت
مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سربراہ علامہ سید وحید عباس کاظمی اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب علی جعفری کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں ایف سی میں موجود چند کالی بھیڑوں کیوجہ سے ملک کے ایک اہم ادارے کا تقدس پائمال ہورہا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کی قیادت نے ضلع کرم کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سربراہ علامہ سید وحید عباس کاظمی اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب علی جعفری کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں ایف سی میں موجود چند کالی بھیڑوں کیوجہ سے ملک کے ایک اہم ادارے کا تقدس پائمال ہورہا ہے۔

علاقہ کی ایک معروف سماجی شخصیت مولانا مزمل حسین کا ساتھیوں سمیت ایف سی کے ہاتھوں اغوا اور بیہمنانہ تشدد ناقابل برداشت ہے۔ علاقہ میں استحکام کیلئے فوری طور پر ناجائز ایف آئی آرز کا اندارج ختم کیا جائے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل کے ایجنٹ محرم الحرام کے دوران دہشتگردی کی کاروائیاں کر سکتے ہیں، اس کیلئے ضروری ہے کہ صوبے کے حساس اضلاع خصوصا پاراچنار، ہنگو، ڈیرہ اسماعیل خان میں پاک فوج کے دستے تعینات کیئے جائیں، غیر ملکی ایجنٹ ایک عرصہ سے پاراچنار کا امن تباہ کرنے کی مسلسل سازشیں کر رہے ہیں، ماہ محرم کا تقدس پامال کرنے کیلئے وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے قائد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سمیت علمائے کرام کی صدر مملکت عارف علوی کیساتھ ایک اہم نشست ہوئی اور اس میں محرم الحرام کیلئے ایس او پیز طے کئے گئے۔ جس پر تمام سٹیک ہولڈرز نے اتفاق کیا۔

علامہ سید وحید عباس کاظمی نے کہا: حکومتی ایس او پیز پر عمل کرنا چونکہ صحت عامہ کیلئے انتہائی ضروری ہے، لہذا مجلس وحدت مسلمین نے اپنے تنظیمی سیٹ اپ کے ذریعے ان ایس او پیز پر ملک بھر میں عملدرآمد کرانے کیلئے اقدامات کئے ہیں، اور اضلاع تک کی سطح پر عزاداری سیل قائم ہوچکے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اس ماہ محرم کے دوران ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے، تاکہ وطن عزیز کو کرونا جیسے مرض سے پاک کیا جاسکے۔

انہوں نے تاکید کی: اس پریس کانفرنس کے ذرہعے بھی ہم تمام ملت تشیع سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی مجالس، جلوس و دیگر مذہبی پروگرامات میں ایس او پیز کا مکمل خیال رکھیں اور حکومت بھی اس حوالے سے اپنا بھرپور تعاون کرے۔

انہوں نے ضلع کرم کی پولیس کے رویئے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ان تمام سات معززین علاقہ کے خلاف ایف آئی آر درج کیں جنہوں نے دو قبائل کے درمیان خونریز تصادم کو روکنے اور امن قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے ایم ڈبلیو ایم کے مقامی رہنما علامہ مزمل حسین سمیت چار افراد کو اٹھا لیا، ان کو ایف سی کے حوالے کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف سی نے ان معززین علاقہ پر فرقہ ورانہ نفرت اور تعصب کی بنیاد ہر وحشیانہ تشدد کیا، علامہ مزمل کو بعد ازاں ایک ویران پہاڑی سلسلے میں نیم مردہ حالت میں پھینکا گیا، جنکی حالت اب بھی تشویشناک ہے، ایف سی والوں نے اس سے پہلے بھی فائرنگ کرکے تین بیگناہ شہریوں کو شہید کیا۔

انہوں نے آرمی چیف، کور کمانڈر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے اس صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے دو ٹوک الفاظ میں اسرائیل کو ناپاک، غاصب اور قابض قرار دیتے ہوئے اسکے نجس وجود کو تسلیم کرنے کے کسی بھی امکان کو مسترد کردیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی طرف سے اس طرح کی کوئی مذموم کوشش کی گئی تو وہ اس کی بھرپور مزاحمت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ محرم کے دوران کرونا وائرس کی ایس او پیز پر مکمل عملدرامد کیا جائیگا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬