پاکستان کے صدر آصف علی زرداری ، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور سندھ کے وزیراعلی قائم علی شاہ نےاپنےالگ الگ بیانات میں کراچی میں دہشتگردانہ واقعہ کو انسان سوز سانحہ جانا ۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف ،جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منورحسن ، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بھی اس دہشتگردانہ واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی۔
پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نےاس واقعے پر آج عام سوگ اعلان کیا ہے، پاکستانی کی شیعہ جماعتوں اور تنظیموں نے بھی اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کراچی میں آج عام ہڑتال کی کال دے کر مجالس عزا منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں مجلس وحدت مسلمین جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے شیعہ اور سنی شہدا کے وارثین کے ساتھ تعزیت اور دلی گہرے دکھ کا اظہار کیا ۔
اس بیان میں مزید ایا ہے : مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس قومی سانحے کیخلاف تین روزہ سوگ، اج کراچی میں ہڑتال اور ملک بھر میں پرامن احتجاج کی کال دیتی ہے ، اس احتجاج میں سنی علمائے کرام و عمائدین کو بھی دعوت دی جائے گی نیز اگلا لائحہ عمل عنقریب کراچی سے اعلان کیا جائے گا ۔
راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ سانحہ عباس ٹاون کراچی میں شیعہ اور سنی دونوں محبان وطن کا قتل عام کیا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: سیکوریٹی ادارے اندرونی محاذ کی اس جنگ کی جانب توجہ دیں اور دشمن کو اس محاذ پر شکست دیں یہ ہمارے پالتو لوگ ہیں جو آج ہمیں پر ہی حملہ آورہیں ۔