رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری سید حسن نصراللہ نے اتوار کےدن بیروت میں آئین پرعمل درآمد کے امور میں ایران کے صدر کےمعاون محمدرض امیرتاج الدینی سے ملاقات میں کہا : تکفیری افکار، مسلمانوں کےمختلف فرقوں کےدرمیان تفرقہ ڈالنے اوراسلام کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
سیدحسن نصراللہ نے کہا : اس طرح کے باطل افکار کے مقابلے میں مسلمانوں کی ہوشیاری نہایت ضروری ہے ۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے استقامت کی حمایت کوسراہتے ہوئے کہا: شام پرصیہونی حکومت کےحملے کااصلی مقصد استقامت کوختم کرنا ہے۔
اس موقع پر آئین پرعمل درآمد کے امور میں ایران کے صدر کےمعاون محمدرضا تاج الدینی نے شام پرصیہونی حکومت کےحالیہ حملے اوردہشتگردوں کی دہشتگردانہ کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ایران کا اصولی موقف غاصب صیہونیوں کی سازشوں اور غاصبانہ قبضوں کےمقابلے میں فلسطینی کاز اور استقامت کی حمایت کرنا ہے۔
میرتاج الدینی نے دشمنوں کےفتنوں کوناکام بنانے کےلئے عوام میں ہوشیاری کےتحفظ میں بیروت میں علماء اسلام کاکردار اوراسلامی ثالثی کمیٹی کے پہلےاجلاس کےکامیاب انعقاد کےبارےمیں کہا: شام کےمستقبل کافیصلہ اس ملک کےعوام ہی کرسکتے ہیں اوردوسروں کواس ملک کےعوام پر اپنےفیصلے تھوپنے کاحوق نہیں ہے۔
سید محمد رضا تاج الدینی نے اس ملاقات میں علاقے اور شام کے حالات نیز صیہونی حکومت کی دھمکیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
آئین پرعمل درآمد کے امور میں ایران کے صدر کےمعاون سید محمد رضا تاج الدینی نے لبنان کے دورے میں گذشتہ روز حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری سید حسن نصراللہ سے ملاقات کے ساتھ ساتھ لبنان کے صدر، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور دیگر اعلی حکام سے ملاقات کی ہے۔