رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل کے قائم مقام سربراہ و قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے او آئی سی کی جانب سے مظلوم برمی مسلمانوں کے حقوق کیلئے اقوام متحدہ سے موثر کردار ادا کرنے کی اپیل پر تبصرہ کرتے ہوئے بدھ متوں کی جانب سے برمی مسلمانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنائے جانے اور مہذب دنیا کی خاموشی پر شدید تنقید کی ۔
حجت الاسلام سید ساجد نقوی نے برما کے مظلوم مسلمانوں کی داد رسی کیلئے امت مسلمہ کو اپنی اجتماعی ذمہ داری کا احساس دلاتے ہوئے اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ او آئی سی بھی اپنا موثر کردار ادا کرنے کی تاکید کی ۔
انہوں نے مزید کہا: میانمار کے مظلوم مسلمانو ں کو انصاف فراہم کرانے کیلئے اسلامی ممالک بھی برما حکومت اور اقوام متحدہ پر دباؤ بڑھائیں ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ کہتے ہوئے کہ میانمار میں جس طرح انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے اور ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا گیا اس طرح کی بدترین مثال دنیا میں کم ہی ملتی ہے کہا: مذکورہ معاملے پر انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کی مجرمانہ خاموشی بھی انتہائی افسوس ناک اور باعث تشویش ہے۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ جس طرح برمی مسلمانوں پر بدھ دہشت گردوں نے عرصہ حیات تنگ کیا وہ مہذب دنیا کیلئے سوالیہ نشان ہے کہا: او آئی سی کا اس ظلم وبربریت کا مذمت کرنا ہی صرف کافی نہیں اسے عملی اقدامات بھی اٹھانے چاہیں ۔
ملی یکجہتی کونسل کے قائم مقام سربراہ نے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور مذمت کرنے کی تاکید کرتے ہوئے عالم اسلام کی نمائندہ تنظیم او آئی سی اور اسلامی ممالک کو اپنا اثرو رسوخ استعمال کرنے پر زور دیا اور کہا: برما کی حکومت پر دباؤ بڑھائیں تاکہ میانمار حکومت، برما کے مظلوم مسلمانوں کو ان کے جائز بنیادی حقوق دے جبکہ دوسری جانب اقوام متحدہ اور او آئی سی پر بھی اجتماعی طور پر دباؤ بڑھائیں تاکہ مظلوموں کی داد رسی ہوسکے۔
انہوں نے مزید کہا: مظلوم مسلمانوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا پورے عالم اسلام کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے اس ذمہ داری کااحساس کرتے ہوئے تمام وسائل کو بروئے کار لانا چاہئے۔