05 October 2013 - 15:11
News ID: 6021
فونت
حجت‌ الاسلام والمسلمین صدیقی:
رسا نیوز ایجنسی – تہران کے عارضی امام جمعہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حکومت نے تدبیر کے ذریعہ پبلک نظریات اپنے حق میں اور ظالمانہ پابندیوں کے خلاف کر لئے ہیں کہا: مغربی ممالک سے سیاسی گفتگو تکلفانہ مسکراہٹ کے نذر نہ ہو ۔
حجت ‌الاسلام والمسلمين صديقي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، تھران کے عارضی امام جمعہ حجت ‌الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی نے اس ھفتہ تھران یونیورسٹی میں ہونے والی نماز جمعہ کے خطبہ میں ایرانی صدر جمھوریہ کے حالیہ نیویارک سفر اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کی جانے والی ان کی تقریر کی جانب اشارہ کیا اور کہا: صدر جمھوریہ اور اپ کے ہمراہ وفد نے اس سفر میں عقل و منطق اور آئین کے مطابق، ملت ایران کے حقوق کا بخوبی دفاع کیا جو لائق تحسین و تشکر ہے ۔


 انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکی حکام، صیہونی چال میں نہ آئیں کہا: اسلامی جمہوریہ ایران امریکی حکام کی پالیسیوں اور عملی طور پر تبدیلی نیز ان کے لہجے میں بھی تبدیلی کا منتظر ہے۔


تہران امام جمعہ نے ایران اور امریکہ کے صدور کی ٹیلیفونی گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کے عوام امریکی حکام کے لہجے میں تبدیلی کے بعد عملی طور سے ان کی پالیسیوں اور رویوں میں تبدیلی کے منتظر ہیں۔


انہوں نے صیہونی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں امریکی صدر بارک اوباما کے اس بیان کہ پابندیوں نے ایران کو مذاکرات پر راضی کیا ہے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امریکی حکام کو نصحیت کی : صیہونی حکومت کی چال میں نہ آئیں کیونکہ یہ حکومت غیر قانونی اور کمزور ہے اور پائداری کی طاقت نہیں رکھتی اور عنقریب خطے کی ملتیں اسے صفحہ وجود سے مٹا دیں گی ۔


حجت ‌الاسلام والمسلمین صدیقی نے یہ کہتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کی کھوکھلی طاقت کا راز دوہزار بارہ میں غزہ پر آٹھ روزہ جارحیت میں پوری طرح برملا ہوچکا ہے کہا: دین اسلام دین صلح و پرامن بقائے باہمی کا دین ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران، اسلامی تعلیمات کے تحت کسی بھی جنگ و جارحیت کا آغاز نہیں کرے گا لیکن ہر طرح کی جارحیت، زور زبردستی اور بلیک میلنگ کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا۔
 
تہران کے امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملت ایران منطق، عقلیت پسندی اور پاک جذبات پر مبنی ثقافت کی حامل ہے کہا: ہم نہ صرف فلسطین کی مظلوم قوم بلکہ سارے مظلوموں اور مسلمانوں کا دفاع کرتے ہیں ۔


انہوں نے ایرانی عوام کے خلاف غیر منصفانہ پابندیوں اور دباؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس پابندیوں سے جس قدر ملت ایران کو نقصان پہنچا ہے اسی طرح یورپ ،امریکہ اور علاقے کی قوموں کو بھی نقصان پہنچا ہے لھذا ایرانی قوم سے پہلے دوسری قوموں کو پابندیوں کے خاتمے کی ضرورت ہے۔


حجت ‌الاسلام والمسلمین صدیقی نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ ایران اپنی سفارتی کوششوں کے ذریعہ سیاسی طریقہ ہائے کار پیش کرکے ان پابندیوں کو ختم کرائے گا اور دنیا کو پائدار اور منصفانہ امن کی طرف لے جائےگا کہا: پرامن ایٹمی ٹکنالوجی کا حامل ہونا ملت ایران کا حق ہے اور وہ چونتیس برسوں سے اس حق پر اصرار کررہی ہے۔


انہوں نے مزید کہا : ایران ہمیشہ سے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا مخالف رہا ہے اور ائندہ بھی رہے گا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬