‫‫کیٹیگری‬ :
15 February 2014 - 12:25
News ID: 6447
فونت
رسا نیوز ایجنسی - نجف اشرف کے امام جمعہ نے عراقی نیوز پیپر کے ہاتھوں حضرت آیت الله سید علی خامنہ ‌ای کی توھین کئے جانے پر سخت رد عمل کا اظھار کیا اور اس نیوز پیپر و اس کے ایڈیٹر کے محاکمہ کا مطالبہ کیا ۔
سيد صدرالدين قبانچي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اس ھفتہ حسینیہ فاطمیہ کبری میں ہونے والی نماز جمعہ میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں منعقد ہوئی، ایک عراقی نیوز پیپر کے ذریعہ رهبر معظم انقلاب اسلامی ایران کی توھین پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا: رهبر معظم انقلاب اسلامی ایران کا توھین آمیز کارٹوں شایع کیا جانا تمام علماء کی توھین ہے ، اسلامی جمھوریہ ایران سے ہمارا گہرا رابطہ ہے کیوں کہ دونوں ملتیں جھاد، علماء اور مراجع کے سلسلہ میں مشترکہ موقف رکھتے ہیں ۔


انہوں نے مزید کہا: کسی بھی نیوز پیپر یا کسی بھی صحافی و اسکالر کے ہاتھوں اسلامی جمهوریہ ایران کی توھین ناقابل قبول ہے اور اس نیوز پیپر کا محاکمہ لازمی ہے  ۔


حجت الاسلام قبانچی نے شام کے بحران کے حل میں امریکا کے اعترافات کی جانب اشارہ کیا اور کہا : امریکا کی جانب سے یہ اعترافات شامی دھشتگردوں کی ہار کے برابر ہے ، شیعوں کے دفاع نے امریکا اور دھشتگرودوں کی عزت و آبرو خاک میں ملادی ۔


نجف اشرف کے امام جمعہ نے مزید کہا:  دشمنوں کے حملہ سے حضرت زینب(س) اور حضرت سکینہ(س) کے حرم کا دفاع ہم شیعوں کا مسلمہ حق ہے ، آج دھشت گرد گروہ ہارے ہوئے ہیں اور اب ایک دوسرے کی تکفیر میں مصروف ہیں ۔


واضح رہے کہ گذشتہ پنجشنبہ کو عراقی نیوز پیپر «الصباح الجدید» نے رهبر معظم انقلاب اسلامی ایران حضرت آیت الله سید علی خامنہ ای کا ایک کارٹون شائع کیا جو عراق کے مختلف قوموں کے احتجاجات و اعتراضات سے روبرو ہوا ہے ۔


بہت سارے عراقی شھریوں نے گذشتہ ھفتہ حضرت آیت الله سید علی خامنہ ای کی اس توھین کے خلاف بغداد میں مظاھرے بھی کئے ۔


ان لوگوں بغداد کے میدان الفردوس پر یکجا ہوکر جم کر نارے بازی کی اور حضرت آیت الله سید علی خامنہ ای کی اس توھین کی مذمت کی ۔


مظاھرین نے مراجع تقلید کو اپنی ریڈلائن بتاتے ہوئے تاکید کی کہ کسی کو بھی یہ رایڈ لائن کراس کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬