‫‫کیٹیگری‬ :
14 February 2014 - 09:25
News ID: 6443
فونت
آیت الله مصباح یزدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ آیت الله مصباح یزدی نے اپنے اخلاق کے درس میں محبین خدا کی صفات بیان کرتے ہوئے کہا : جہاد سے عشق اور ملامت کرنے والوں کی طرف توجہ نہ کرنا خدا سے محبت کرنے والوں کی نشانی ہے ۔
آيت الله مصباح يزدي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیم و تحقحقی ادارہ کے صدر آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے اپنے اخلاق کے درس میں محبین خدا کی صفات بیان کرتے ہوئے کہا : جہاد سے عشق اور ملامت کرنے والوں کی طرف توجہ نہ کرنا خدا سے محبت کرنے والوں کی نشانی ہے ۔

آیت الله مصباح یزدی نے اس تاکید کے ساتھ کہ مومنوں کے سامنے خاکساری سے رہنا چاہیئے ، خداوند عالم سے محبت کرنے والوں کے سلسلہ میں کہا : مومنوں کے سامنے یہاں تک کہ کمزور ہوں تب بھی وہ خضوع سے پیش آتے ہیں اور قرآن کی تعبیر ہے کہ حقارت کا اظہار کرتے ہیں یعنی مومن کے سامنے اس لحاظ سے کہ مومن ہیں حقیر و ذلیل و خاضع ہیں ؛ جس شخص کا ایمان جس درجہ کا ہوگا اسی کے مطابق اس کو خضوع کرنا چاہیئے ، اگر اس کے ایمان کا درجہ اعلی مراتب کا ہو تو اس کو اسی کے مطابق زیادہ تواضع سے پیش آنا چاہیئے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : ہمارے بہت سے علماء اپنی اولاد کے سامنے تواضع سے پیش آتے ہیں ؛ مرحوم آیت الله کشمیری کے والد اپنے اولاد کا بہت زیادہ احترام کرتے تھے یہاں تک وہ اجازت نہیں دیتے تھے کہ ان کے اولاد اپنے والد کا جوتا صحیح کریں ، وہ کہتے تھے آپ لوگ حضرت زهرا (س) کے فرزند ہیں ؛ مومنوں کے سامنے خضوع کوئی مشکل و سخت کام نہیں ہے یہ مشق سے حاصل ہوتا ہے ، ایک طالب علم اپنے کمرہ کے ساتھی اپنے با ایمان استاد یا اپنے رشتہ داروں کے ساتھ نہایت تواضع سے پیش آ سکتا ہے ۔ 

حوزہ علمیہ قم میں اخلاق کے استاد نے خداوند عالم کے راہ میں مجاہدت کرنے کو پسند کرنا خدا سے محبت کرنے والوں کی نشانیوں میں سے جانا ہے اور بیان کیا : یہ لوگ جہاد کے راہ میں کسی بھی طرح کی ملامت سے خوف نہیں کرتے ، اگر دوست و دشمن ان کو پریشان کریں اور کہیں کہ اپنی مصلحت کو نہیں سمجھتے ، اپنی جگہ بیٹھے رہو ، ان کی یہ باتیں خدا سے محبت کرنے والوں پر کسی بھی طرح سے اثر انداز نہیں ہوتی اور ان لوگوں کا جواب اس طرح دیتے ہیں کہ تم جو چاہو کہو میں نے اپنا راستہ پہچان لیا ہے ۔

امام خمینی (ره) تعلیم و تحقحقی ادارہ کے صدر نے وضاحت کی : ملامت اس جگہ انجام پاتا ہے کہ جہاں ملامت کرنے والا اس شخص کے عمل کو ایک جاہلانہ و غیر عاقلانہ فعل جانتا ہے ؛ خداوند عالم اس آیہ میں ارشاد فرماتا ہے ایسے لوگ مجاہدوں کے مقابلہ میں ہونگے ۔

انہوں نے سورہ مائدہ کی آیہ 54 میں مجاہدت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا : بہت زیادہ مشکلات و زحمات و سختیوں کو برداشت کرنے کے بعد مسلمانوں نے مدینہ میں ایک نئے معاشرے کی تشکیل کی ، ایسے حالات میں اس آیہ کا نزول ہوا ؛ جب اصولی طور پر ان لوگوں کی دل جوئی ہونا چاہیئے لیکن عجیب بات ہے کہ خداوند عالم نے اسی ابتدا میں ہی مرتد ہونے کا بحث شروع کر دیا کہ اگر دین سے خارج ہو گئے تو اس خصوصیت کے لوگ کو تمہارا متبادل قرار دونگا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬