رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے ایران کے شہر کردستان و خونسار کے علماء و طالب علموں سے ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ روحانیت و طلبگی سب سے با برکت ، سب سے با فضیلت اور سب سے شریف کاموں میں سے ہے بیان کیا : ہم لوگوں کو خداوند کریم کا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ اس نے یہ الہی نعمت عطا کی ہے ۔
انہوں نے علم کو دولت سے بہتر جانا ہے اور بیان کیا : علم انسان کی حفاظت کرتا ہے لیکن انسان کو چاہیئے کہ وہ مال و دولت کی حفاظت کرے ؛ مال و دولت کو خرچ کرنے سے کم ہو جاتا ہے لیکن جتنا بھی علم کو خرچ کرو اور اس سے استفادہ کرو اس میں اضافہ ہوتا جاتا ہے ۔
مرجع تقلید نے اس تاکید کے ساتھ کہ طالب علموں کو سماج میں حاضر ہونے سے پہلے اپنے آپ کو تمام لحاظ سے آمادہ کرنا چاہیئے اظہار کیا : اخلاص طالب علموں کی ایک اہم ضرورتوں میں سے ہے کہ تمام طالب علموں کو چاہیئے اس کی طرف خاص توجہ دیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے بلند ہمت و تلاش و کوشش کو دینی علوم کے طالب علموں کی ایک خاص خصوصیت جانا ہے اور بیان کیا : جتنا بھی طالب علموں کی ہمت زیادہ ہوگی اتنا ہی تیزی سے وہ کامیابی و فضیلت کی منزل تک پہوچے گا ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے طالب علموں کو علم کے حصول میں ثابت قدم رہنے کی نصیحت کی اور وضاحت کی : علمی ترقی و کامیابی استقامت و مشکلات کو برداشت کرنے سے حاصل ہوتی ہے ۔
انہوں نے نماز شب و تہجد کو طالب علموں کی کامیابی کا راز جانا ہے اور کہا : نماز شب کے لئے علماء کی طرف سے تاکید کی گئی ہے اور خداوند عالم نے نماز شب میں بے شمار برکتیں و فضیلتیں رکھی ہے ۔
مرجع تقلید نے اسلامی انقلاب کی ثقافت کو پہچاننے کی ضرورت کی تاکید کی اور بیان کیا : ہم لوگ انقلاب اسلامی سے پہلے دنیا کی سامراجی طاقت کے سامنے کمزور تھے لیکن انقلاب اسلامی کے برکت سے آج قدرت و حکومت کے مالک ہیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتھ کہ امام خمینی (ره) نے شجاعت کے ساتھ امریکا کو سامراجی دنیا و بڑا شیطان سے خطاب کیا ، وضاحت کی : انقلاب اسلامی کے بانی نے دنیا میں امریکا کی ہیبت کو چکنا چور کر دیا ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس تاکید کے ساتھ کہ امام خمینی (ره) کا انقلاب عالمی تھا وضاحت کی : اسلامی انقلاب ایران سے مخصوص نہیں تھا اور امام خمینی (ره) تاکید کرتے تھے کہ یہ انقلاب دنیا کے تمام گوشہ و کنار میں پہوچنا چاہیئے ۔