رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے علماء و طلاب نے حکومت آل خلیفہ کورٹ کی طرف سے اسلامی علماء کونسل کے منحل ہونے اور اس کونسل کے اموال کو ضبط کرنے کے حکم کے خلاف شہر قفول کے مسجد امام صادق (ع) میں اجتماع کیا ۔
بحرین کے شیعہ رہنما آیت الله شیخ عیسی قاسم نے «علما باقی رہے نگے » کے عنوان سے منعقدہ اس اجتماع سے خطاب کیا ۔
انہوں نے بیان کیا : اسلامی علماء کونسل دینی حقوق میں سے ایک حق ہے کیونکہ دین کی خدمت کرتا ہے اسلامی قوم کے حقوق میں سے ایک حق ہے کیونکہ مسلمانوں کو اس کی ضرورت ہے اور یہ کونسل بحرینی قوم کے حقوق میں سے ایک حق ہے کیونکہ دین اس قوم کی ضروریات میں سے ہے اور یہ شیعوں کے حقوق میں سے ایک حق ہے کیونکہ ان کی ترقی و پیش رفت کو بیان کرتا ہے اور علماء کے حقوق میں سے ایک حق ہے اس وجہ سے کہ علماء کو ایک دوسرے سے الگ نہیں ہونا چاہیئے ۔
آیت الله عیسی قاسم نے وضاحت کی : اس کونسل کو منحل کرنے اور اس کے اموال کو ضبط کرنے سے اس کونسل کی فعالیت کو روکی نہیں جا سکتی ، اس ملک کے سبھی لوگوں کو اس اسلامی کونسل کی ضرورت ہے ۔ اسلامی علماء کونسل اس ملک کی بنیادی قانون کے مطابق تشکیل پائی ہے تا کہ نقصان سے بچا جا سکے اور معاشرے کا اصلاح ہو ، عوام کو صحیح راستہ کی طرف ہدایت کی جائے اور ملک و قوم کے درمیان اتحاد کو یقینی بنائے ۔
بحرین کے شیعہ رہنما نے تاکید کی کہ اس کونسل کے منحل ہونے کا حکم پہلے سے صادر ہو چکا تھا وضاحت کی : اسلامی علماء کونسل کے خلاف ظالمانہ حکم اس کونسل کی دینی و تبلیغی و ارشادی فعالیت کو کم نہیں کر سکتا اور ہم لوگ کسی بھی صورت میں مذہبی پارٹی بازی کی طرف نہیں جائے نگے ۔ اسلامی یکجہتی ہم لوگوں کے روح و روان میں رچا بسا ہے ۔