02 February 2014 - 15:45
News ID: 6388
فونت
جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر:
رسا نیوز ایجنسی ـ جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر نے جے ایس او پاکستان کے مرکزی مجلس نطارت کے سیکرٹری سے ملاقات میں اپنے جوانوں کو ملک و قوم کا قیمتی سرمایہ جانا ۔
ساجد علي ثمر


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر ساجد علی ثمر کی جے ایس او پاکستان کے مرکزی مجلس نطارت کے سیکرٹری سید الطاف عباس کاظمی سے ملاقات کی جس میں بیان کیا گیا : جے ایس او پاکستان کے جوان ملک و قوم کے لیے قیمتی سرمایہ ہیں، آپ اپنے آپ کو علم کے میدان میں مزید آگے لائیں۔

جے ایس او پاکستان کی مرکزی مجلس نظارت کے رکن سید الطاف عباس کاظمی نے کہا : جے ایس او پاکستان ملک کی واحد تنظیم ہے جو اس وقت حقیقی طور پر ولی فقیہ کی سرپرستی میں کام کر رہی ہے اور ایک مرکز سے متصل ہے۔ آپ جوان نمائندہ ولی فقیہ کے بازو ہیں ۔ ملک و قوم کی نظریں آپ پر ہیں۔ آپ اس ملک کا ایک قیمتی سرمایہ ہیں۔ کل کو آپ نے اس ملک کی باگ دوڑ سنبھالنی ہے۔ آپ کو چاہیے کہ اپنے آپ کو علم کے میدان میں مزید آگے لائیں۔ اور ہر ڈویژن میں بورڈ ٹاپ کرنے والا لڑکا جے ایس او کا ممبر ہونا چاہیے۔

آج گجرات میں جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر ساجد علی ثمر نے سید الطاف عباس کاظمی صاحب سے ملاقات کی اس ملاقات میں مرکزی صدر ساجد علی ثمر نے سیکرٹری نظارت کو تنظیمی صورت حال سے آگاہ کیا۔ اور تعلیم کے میدان میں تنظیم نے جو کام سر انجام دیے ان کے متعلق تفصیل سے بریفنگ دی۔ سیکرٹری نظارت نے جے ایس او پاکستان کی فعالیت کو سراہتے ہوئے کہا : جے ایس او پاکستان صحیح راستے پر گامزن ہیں۔ آپ شیعہ علماء کونسل کا اسٹوڈنٹ ونگ ہیں۔ پاکستان میں طلباء کے لیے کام کریں۔

اپنی ملاقات میں سیکرٹری نظارت نے کہا : راولپنڈی ڈویژن میں جے ایس او پاکستان کی طرف سے ایجوکیشنل کانفرنس کا انعقاد کرنا ایک اچھا اقدام ہے، مجھے امید ہے کہ تمام ڈویژنز اسی طرح ایجوکیشن کے لیے متحرک ہوں گی۔

اس ملاقات میں جے ایس او پاکستان کے مرکزی صدر نے سینئر نائب صدر کے دورہ کشمیر کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ جس پر سیکرٹری نظارت نے اس کی حمایت کی اور کہا : ایسے دورہ جات کی بہت زیادہ ضرورت ہے ۔یہ ایک اچھا اقدام ہے۔ وہاں کام کریں اور جے ایس او پاکستان کو فعال بنائیں۔ ملاقات کے دوران جے ایس او پاکستان کے سابق سیکرٹری تعلیم محمد زواد رضا جعفری صاحب بھی موجود تھے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬