رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے دہشت گردی کی حالیہ لہر اور کراچی، پشاور میں شدت پسندوں کی جانب سے کئے جانے والے بم دھماکوں اور ان کی جانب سے واقعات کی ذمہ داری قبول کرنے اور گذشتہ روز پشاور امام بارگاہ پر دستی بم حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : مذاکرات اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ، حکومتی اداروں کو ان شدت پسندوں کے خلاف سنجیدہ اقدامات کرنا ہونگے اگر دیر کی تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی۔
حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے وضاحت کی : دہشت گردی کے ان واقعات جن میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے روز بروز نشانہ بن رہے ہیں اس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس ملک سے حکومتی رٹ ختم ہو رہی ہے اورمذاکرات کی آڑ میں دہشت گرد مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جارہے ہیں، عوام میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہے۔ اس لئے موجودہ حکمرانوںکو وطن عزیز کی بقا کیلئے دہشت گردوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا ۔
انہوں نے تاکید کی : پوری قوم امن کی خواہاں ہے اس وقت سیاسی و عسکری قیادت و حکمرانوں کو دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے متحد ہو کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا ۔ اور دہشگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنا ہوگا۔