رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق شیخ الازهر مصر ڈاکٹر احمد طیب نے تاکید کی ہے : جو لوگ دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور ان لوگوں کی کسی بھی طرح کسی بھی صورت میں چاہے وہ مادی یا معنوی حمایت کر رہے ہیں ایسے حالت میں وہ لوگ اس کے جرم و ظلم میں ان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں ۔
شیخ الأزهر نے مصر کی ٹی وی چائینل پر اپنی گفت و گو میں اس ملک کے تمام لوگوں کو اور ساتھ ساتھ پوری دنیا کے مسلمانوں کو ان لوگوں سے جس کے سلسلہ میں رسول خدا (ص) نے جہنم کی طرف دعوت دینے والا بتایا ہے دوری اختیار کرنے کی تاکید کی اور وضاحت کیا : دہشت گردانہ عمل انجام دینا ایک بری سازش ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کی آزمائش ہوتی ہے ۔
احمد طیب عاملان نے دہشت گردی کے جرائم انجام دینے والوں کو توبہ اور خدا کے خوف کی دعوت دی ہے اور کہا : تم سب لوگوں سے ملک اور وہاں کے مومنین کے بے گناہ قتل عام ہونے پر سوال کیا جائے گا ان بے گناہوں کا خون تمہارے سر پر ہے ۔
انہوں نے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے خودکش حملہ کرنے والوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جو لوگ خود کو مارتے ہیں دو گونہ ظلم میں مبتلا ہوتے ہیں ، کیونکہ دوسروں سے پہلے خود کو قتل کرتے ہیں ؛ حالانکہ اسلام نے خود کو اور دوسروں کو قتل کرنا حرام قرار دیا ہے اور فقط قرآن کریم وہ آسمانی کتاب ہے کہ جس نے جان بوجھ کر قتل کرنے والوں کا جو انجام بیان کیا ہے اس کو سننے سے پورا جسم کانپنے لگتا ہے ۔
شیخ الأزهر نے اپنی گفت و گو کے اختمامی منزل پر رسول اکرم (ص) کی ایک حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : جس شخص نے کسی مومن کے قتل میں آدھے کلام سے بھی مدد کی ہوگی تو قیامت کے روز وہ اس طرح محشور ہوگا کہ اس کی پیشانی پر لکھا ہوا ہوگا کہ یہ شخص خداوند عالم کی رحمت سے مایوس ہے تاکید کی : جو لوگ مجرموں اور دہشت گردوں کی مدد کرتے ہیں وہ ان کے جرم و ظلم میں برابر کے شریک ہیں ۔