رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله سید محمد علی علوی گرگانی نے علم و بصیرت کے حصول کی تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : علم و بصیرت کے حصول کے ذریعہ دین اسلام کی حمایت و حفاظت کی جا سکتی ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ علم عمل کے ساتھ ہونا چاہئے وضاحت کی : جو شخص علم حاصل کرتا ہے اس کو دوسروں سے زیادہ اس پر عمل کرنا چاہیئے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے دینی مسائل و حکامات کو بیان کرنا عالم دین کی ذمہ داری جانا ہے اور اظہار کیا : عالم دین کو چاہئے کہ وہ دینی مسائل کو بغیر کم و زیاد کئے لوگوں تک صحیح طور سے پیش کریں ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے اس اشارہ کے ساتھ کہ خداوند عالم نے دینی اصول و تعلیمات کو صحیح صورت میں بیان کرنے کی تاکید کی ہے اور کہا : اس بنا پر علماء کی ذمہ داری بہت سخت ہے اسی لئے صرف خداوند عالم و پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور آئمہ اطہار علیہم السلام کی فرمودات کو لوگوں تک بیان کریں اور دین میں کسی بھی چیز کی کمی و زیادی نہ کریں ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور آئمہ اطہار علیہم السلام اور عالم دین کا لوگوں پر حق ہے وضاحت کی : ان حضرات نے ہم لوگوں کو جہل و نادانی سے نکالا ہے اور حکمت و سعادت کی طرف دعوت دی ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے انبیاء و پیغمبران خدا کو اس دنیا میں بھیجنے کا فلسفہ لوگوں کی خیر کی طرف ہدایت و رہنمائی جانی ہے اور بیان کیا : سیرت اور دینی اصول و احکامات پر عمل ہم لوگوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی میسر کرتی ہے ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے اعضاء بدن کے حق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : ہم لوگوں کو چاہئے کہ اپنے بدن کے اعضاء و جوارح کو خدا کی عبادت میں مشغول رکھیں کیونکہ یہی انسان کے اعضاء و جوارح ہیں جو قیامت کے روز ہمارے اعمال کی گواہی دینے والے ہیں ۔