03 July 2014 - 16:50
News ID: 6974
فونت
دیانت آرگنائزیشن ترکی:
رسا نیوز ایجنسی - ترکی کی سنی مذھبی تنظیم «دیانت آرگنائزیشن» نے اپنے نشر کردہ بیانیہ میں عالم اسلام کی حالیہ صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو عقل سلیم اور ہوش میں آنے کی دعوت دی ۔

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دیانت آرگنائزیشن ترکی کے صدر محمت گورمز نے اپنے نشر کردہ بیانیہ میں عالم اسلام کو درپیش مسائل کے پیش نظر مسلمانوں کو عقل سلیم اور ہوش میں آنے کی دعوت دی ۔


اس آرگنائزیشن نے 10 بندوں پر مشتمل اپنے بیانیہ میں تمام مذاھب اسلامی کے ماننے والوں کو شدت پسندی سے پرھیز کی دعوت دیتے ہوئے بعض مسلم گروہوں کی جانب سے بعض مسلمانوں کو تکفیر کئے جانے پر شدید تنقید کی ۔


اس بیانیہ میں آیا ہے : خود کو اسلام کے دائرہ میں قرار دینے والا اور مسلمان کہنے والا کوئی بھی انسان، دوسرے کو اسلام کے دائرہ سے خارج کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ، دوسرے مسلکوں کو تکفیر کرنے والے گروہ ، جس طرح تاریخ میں اسلامی شعور و جزبات کے محکوم ہیں آج بھی آزادی طلب احساسات و جزبات کے ھرگز مورد قبول نہیں قرار پاسکتے ہیں ، ہر وہ مسلمان جو صاحب عقل سلیم و حسن سلیقہ ہو اپنی بصیرت و ذہانت کی بنیاد پر ہرگز موقع نہیں دے گا کہ ان افکار کی جڑیں اور بنیادیں محکم ہوسکیں ۔ 
 

ترکی کی سنی مذھبی تنظیم «دیانت آرگنائزیشن» نے اپنے بیانیہ میں عراق کے مقامات مقدسہ کی تقدس کی جانب اشارہ کیا اور کہا: عراق کے مقدس مقامات خصوصا کربلا و نجف اشرف میں حضرت علی، حضرت حسین و ابوالفضل العباس کے حرم کو منھدم کرنے کی دھمکی ھرگز قابل قبول نہیں ہے ، کیوں کہ یہ مقدس مقامات اور اہلبیت اطھار(ع) پوری ملت اسلامیہ کا عظیم سرمایہ ہیں کسی خاص فرقہ شیعہ و سنی سے متعلق نہیں ہیں ۔


اس آرگنائزیشن نے اپنے بیانیہ کے آخر میں شام اور عراق کے مسلح افراد و گروہوں کو گفتگو اور اختلافات ختم کرنے کی دعوت دی نیز عالم اسلام میں مسلکی تبعیض کے خاتمہ کے سلسلہ میں ذمہ داریاں نبھانے کے لئے اپنی خدمات پیش کیں ۔


واضح رہے کہ دیانت آرگنائزیشن ترکی کا اصلی بیانیہ ترکی زبان میں تحریر کیا گیا ہے اور عربی ، فارسی ، انگریزی ، اطالوی ، جرمنی ، روسی اور کردی زبان میں ترجمہ کر کے عالم اسلام میں نشر کیا گیا ہے جس کا اردو ترجمہ اب آپ قارئین کے پیش نظر ہے ۔


دیانت آرگنائزیشن ترکی ، ترکی میں دینی مسائل و معاملات نیز مساجد و مذھبی مراکز کی ذمہ دار ہے ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬