رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے مشھور استاد آیت الله محمود هاشمی شاهرودی نے آج ظھر سے قبل اپنے درس میں کہا: عصر حاضر میں مسلمان بے انتہا سختیوں سے روبرو ہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اسلامی ممالک اور علاقہ میں رونما ہونے والے حالات دردناک اور تکلیف دہ ہیں کہا : اسلامی معاشرہ نے ھرگز یہ دشمنی، مصیبتیں، مکر و حیلے نہیں دیکھے ہیں ۔
آیت الله هاشمی شاهرودی نے یہ کہتے ہوئے کہ عالمی سامراجیت خصوصا امریکا نے اپنی آلہ کار حکومتوں کے ذریعہ عالم اسلام میں عظیم فتنہ برپا کردیا ہے کہا: یمن میں بے گناہوں کا قتل عام ایک فراری کی حمایت کے لئے انجام پارہا ہے ، ایک ایسے انسان کی حمایت جس کی قانونی حیثیت کچھ بھی نہیں ہے اور اس نے اسی بنیاد پر استعفاء دیا اور راہ فراہ اختیار کرلی ہے ، اور اس سے بھی بڑی مصیبت یہ ہے کہ دنیا کے کانوں پر جوں تک نہ ریں گی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ گذشتہ دنوں یمن پر آل سعود کی جنایتیں بے سابقہ رہی ہیں کہا: صھیونیوں اور یھودیوں نے بھی غزہ پر اس جنایت کو انجام نہیں دیا جسے آل سعود نے اس مسلمان ملک ہونے کے ناطے مسلمان برادری کے ساتھ کیا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم کے مشھور استاد نے علاقہ میں عالمی سامراجیت کی کھلی مداخلت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: تشدد پسند افراد اور دھشت گردوں کی حمایت اور ان کی تربیت نیز اسلامی ممالک کی تقسیم کی سیاست ان کا کھلا کارنامہ ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: علاقہ کے بعض ممالک غاصب صھیونیت کے غلام اور ان کے آلہ کار ہیں ، آل سعود کی جنایت اس طرح کی ہیں کہ علاقہ کے حالات کو بدل سکتی ہیں ۔
آیت الله هاشمی شاهرودی نے آخر میں یاد دہانی کی: موجودہ حالات میں علماء و دانشمندوں کی ہوشیاری و بیداری ضروری ہے کہ وہ امت اسلامیہ کو کفر کے مقابل اتحاد و ھمدلی کی دعوت دیں ۔