‫‫کیٹیگری‬ :
07 May 2015 - 20:44
News ID: 8115
فونت
آیت الله مصباح یزدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ بے حسی و دل کا اندھا پن انسان کی نابودی کا سبب ہوتا ہے بیان کیا : اسی وجہ سے وہ ملک جو مسلمانوں کے لئے فخر فروشی کیا کرتے تھے اور خود کو خادم الحرمین جانتے تھے آج سبھوں کی طرف سے لعن و ملامت کا حقدار بنے ہوئے ہیں ۔
آيت الله مصباح يزدي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے گذشتہ شب قم کے حسینیہ امام خمینی (ره) میں اپنے درس اخلاق کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے سورہ مبارکہ حج کی 46 وین آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : خداوند عالم فرماتا ہے جاو فکر کرو، تاریخ کی تحقیقی و بررسی کرو صرف آنکھ ہی نہیں ہے کہ جو اندھا ہوتا ہے ، اپنے دل کی بھی حفاظت کرو کہ کہیں یہ اندھا نہ ہو جائے ۔

انہوں نے اس آیت کی تشریح کرتے ہوئے وضاحت کی : کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک ملک جس میں مسلمانوں کی آبادی ایک ارب سے بھی زیادہ ہو ، فخر فروشی کرتا تھا اور خود کو خادم الحرمین جانتا تھا اور صرف کچھ ہی روز کے اندر اس منزل پر پہوچ گیا کہ سب مسلمان اس پر لعنت و ملامت کر رہے ہیں ۔

امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے یاد ہانی کرتے ہوئے بیان کیا : بہت سارے لوگوں کو جانتا ہوں کہ جو اچھے راستہ پر تھے ، لوگ ان کی عزت و احترام کیا کرتے تھے لیکن ان کا کام و عمل ایسا ہوا کہ اب لوگ کسی بھی صورت میں ان کو دیکھنا پسند نہیں کرتے ہیں اور اگر جان لیں کہ ان سے آمنا سامنا ہو جائے گا تو اپنا راستہ بدل دیتے ہیں ۔
بلند خواہشات کوشش و مشکل کے ذریعہ نشو نما پاتا ہے

خبرگان رھبری کونسل میں تہران کے نمائندہ نے اپنے بیانات کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے انسان کی خواہشات کے مختلف درجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : بعض خواہشات ایسے ہیں کہ مشخص زمانہ و خاص حالات و بہت کوشش کے ذریعہ حاصل ہوتی ہیں ؛ یہ امور کھانا کھانے کی جیسی نہیں ہیں کہ جو خود بخود آدمی میں پایا جائے ۔ 

حوزہ علمیہ قم میں اخلاق کے استاد نے اعلی و بلند خواہش کو حیوانی و غریزی خواہشات سے بلند تر جانا ہے اور وضاحت کی : اس یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا کیا جائے کہ یہ اعلی و بلند خواہشات ہمارے اندر بھی پایا جائے اور ہم بھی آہستہ آہستہ سلمان اور امام زادوں کی طرح ہو جائیں ۔

آیت الله مصباح یزدی نے حضرت آیت الله بهجت کے ایک واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ان کے ایک شاگرد نے نقل کیا ہے کہ ایک روز معمول کے مطابق مغرب و عشا کی نماز پڑھنے کے لئے قم کے اطراف کشاورزی زمین پر گئے تھے کہ نماز کے بعد آیت الله بهجت نے کہا اگر دنیا کے سلطان کو یہ علم ہو جاتا کہ اس نماز میں کتنی لذت ہے تو وہ اپنی سلطنت کو چھوڑ کر اس میں مشغول ہو جاتے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬