رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق زمانہ گزرتے ہی داعش دہشت گردوں کا رویہ کی مثال آل سعود کے ساتھ واضح ہوتا جا رہا ہے اور سب لوگ اس نتیجہ پر پہوچے ہیں کہ داعش سعودی عرب کے شکم سے وجود میں آیا ہے ۔
آل سعود کا یہ جنون امیز جرائم کا مثالی رویہ اس وقت چوٹی تک پہوچ گیا کہ سعودی عرب کا جنگی طیارہ امام علی نقی علیہ السلام کے نام سے صعدہ صوبہ کی مسجد پر بم بادی کی ۔
داعش دہشت گرد گروہ نے بھی عراق میں تاریخی آثار و مساجد کو تباہ کر کے اپنے بے منطق و بے دینی فکر سے پردہ ہٹایا اور کئی بار اپنے پیغام میں دھمکی بھی دی ہے کہ اگر ایک روز مکہ تک پہوچ گئے تو خانہ کعبہ کو بھی تباہ کر دینگے ۔
آل سعود بھی جو کہ خود کو مسلمان جانتا ہے اور خادم الحرمین کا لقب اپنے لئے غصب کر رکھا ہے یمن کی جوان مجاہد تحریک جو بعد میں انصار اللہ تحریک میں بدل گیا ہے اس کے بانی سید حسین حوثی کے مقبرہ کو اور یمن کے مساجد کو کئی مرتبہ اپنے جنگی جہاز کے ذریعہ بمباری کی ہے اور یہ مسجد پر حملہ کے لئے گذشتہ ہفتہ بھی القاعدہ کے دہشت گردوں کی طرف سے دھمکی دی جا چکی تھی ۔
قابل ذکر ہے مسجد امام علی نقی علیہ السلام میں ایک مدرسہ دینی بھی تھا اور اس مسجد میں تعلیمی و تربیتی امور انجام دئے جاتے تھے ۔ اسی طرح یہ مسجد بہت قدیمی ہونے کی وجہ سے اس صوبہ کی تاریخی آثار میں شمار کیا جاتا تھا ۔
اس مسجد کو اپنا نشانہ بنانے سے آل سعودی کی طرف سے یمن کی عوام کی مدد کرنے کی جھوٹا دعوا سبھوں کے لئے واضح ہو گیا اور شیعوں کے سلسلہ میں وہابیوں کا کینہ بھی سامنے آ گیا ۔