رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر جمہور بشار اسد نے شہدا کی یاد میں ان کے خانوادہ کی شرکت کے ساتھ منعقدہ ایک تقریب میں اعلان کیا ہے کہ شام مکمل طور سے جنگی تنازعہ کا شکار ہے نہ ایک معمولی تنازعہ ۔
شام کے صدر جمہور نے اس بیان کے ساتھ کہ جنگ میں کامیابی کے لئے اہداف ، فتح اور وطن پر یقین رکھنا چاہیئے وضاحت کی : اس وقت شام مکمل طور سے جنگ میں مبتلی ہے نہ یک معمولی تنازعہ کا شکار ہے ۔
انہوں نے شہدا کے بچوں کے اسکول میں منعقدہ تقریب میں حاضر ہو کر اس اشارہ کے ساتھ کہ اس وقت قتل عام جو ہو رہا ہے ، یہ ۱۰۰ سال پہلے احمد جمال پاشا کے قتل عام کو دہرایا جا رہا ہے ، شہدا کے بچوں سے خطاب ہو کر بیان کیا : اس وقت رجب طیب اردغون خونی و قاتل ہے ۔
احمد جمال پاشا عثمانی چوتھے فوج کا فرماندہ اور سلطنت عثمانی میں بحری امور کا وزیر تھا کہ سن ۱۹۱۵ میں شام اور اس کے تمام شہروں کا حاکم معین ہوا اور اس کے بعد شام کے متنازع حاکم میں بدل کیا ۔
شام کے صدر جمہور نے اسی طرح شام کے مغرب شمال میں صوبہ «ادلب» کے شہر «جسر الشغور» اور ترکی کے سرحدی علاقہ جو دہشت گردوں کے قبضہ ہے اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہی جلد اس شہر کو آزاد کرنے اور اس شہر کے مدد کے لئے افرد بھیجے جائے نگے۔