23 May 2015 - 18:32
News ID: 8163
فونت
سعودی عرب میں شیعہ نمازیوں پر دہشت گردانہ حملہ پر؛
رسا نیوز ایجنسی ـ سعودی عرب کے شہر قطیف کی مسجد امام علی (ع) میں نمازیوں پر دہشتگردانہ حملے کے سلسلہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے شدید مذمت کی ہے۔
شيعہ نمازيوں


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہر قطیف کی مسجد امام علی (ع) میں نمازیوں پر دہشتگردانہ حملے کے سلسلہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے شدید مذمت کی ہے۔ اس حملے میں بڑی تعداد میں نمازی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے اپنے ایک بیان میں اس دہشتگردانہ واقعے کے ذمہ داروں کی شناخت کرنے اور اسے فورا سزا دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مرضیہ افخم نے اس پیغام میں بیان کیا ہے : دہشتگردی اور انتہاپسند گروہوں کا مقابلہ، بیرونی مہم جوئی کا سد باب اور علاقے کی قوموں پر مسلط کئے جانے والے ناقابل تلافی نقصانات کو روکنا ضروری ہے اور اسے ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی قطیف کی مسجد امام علی میں نمازیوں پر ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے۔

بان کی مون نے بھی ایک بیان جاری کرکے سعودی عرب میں نمازیوں پر ہوئے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مقدس مقامات پر حملے کو نفرت انگیز قرار دیا اور اس طرح کے اقدامات کو مذہبی فتنہ و اختلافات پیدا کرنا جانا ہے ۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی جمعے کو مشرقی سعودی عرب کے قطیف علاقے میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد پر حملے کی سخت مذمت کی ہے۔

لبنان کے وزیر اعظم "تمام سلام" نے بھی قطیف کی مسجد امام علی میں دہشتگردانہ حملے کو بزدلانہ اقدام قرار دیا ہے۔ اور اس ملک کے اہل سنت کے علماء نے بھی ایک غیر انسانی عمل جانا ہے اور مذمت کی ہے ۔

حزب اللہ لبنان نے اپنے ایک بیانیہ میں سعودی عرب کے قطیف علاقے کی مسجد امام علی میں دہشتگردانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ تکفیری اور دہشتگرد گروہوں کا مقصد مسلمانوں کے درمیان قبائلی اور مذہبی تفرقہ ایجاد کرنا ہے ۔

حکومت پاکستان نے بھی سعودی عرب کے شہر القطیف کی مسجد امام علی میں ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اسلامی کانفرنس تنیظیم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بھی قطیف میں نمازیوں کو شہید کرنے کے واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔

قابل ذکر و فکر ہے کہ اس حملے کی ذمہ داری داعش دہشتگرد گروہ نے قبول کی ہے۔ اس کے با وجود سعودی حکام نے ابھی تک صرف بیانات پر اکتفا کر رہا ہے اور دوسری طرف وہ خود اس دہشت گردوں کی پشت پناہی میں مشغول ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬