رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق عراق کی سیکورٹی فورس نے نے جمعہ کے دن اپنے ایک آپریشن میں مغربی الانبار کے شہر القائم میں داعش دہشت گرد گروہ کے بیس دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ لگا فیا ۔
اس رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے : اس آپریش میں ہلاک ہونے والوں میں اس گروہ کے پانچ اہم کمانڈر بھی شامل تھے جو انبار کے اس علاقہ کی کمانڈ کر تھے ۔
ان ہلاک شدگان داعیشی دہشت گردوں میں زیادہ تر دہشت گرد عراق کے نہیں تھے بلکہ وہ دوسرے ملک سے داعش میں شریک ہو کر عراق میں جنگ کرنے آئے تھے ۔
قابل غور ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے جمعے کے دن اپنے ایک بیان میں شام اور عراق کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کے سو ممالک سے ایک لاکھ پچیس ہزار غیر ملکی شہری دہشت گردوں میں شامل ہونے کے لئے مذکورہ ممالک پہنچے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ان میں سے زیادہ تر کی عمریں پندرہ سے پینتیس سال کے درمیان ہیں ۔
قابل بیان ہے کہ ان تمام صورت حال کی خبر رکھتے ہوئے بھی وہ ابھی تک کوئی اقدام کیوں نہیں کر رہے ہیں بلکہ رپورٹروں کی طرح رپورٹ پیش کر رہے ہیں ، اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اس دہشت گردوں کی پشت پناہی کون کر رہا ہے مگر وہ تو خود ان سے بڑے دہشت گردوں کے انگلی کے اشارہ پر ناچتے ہیں ۔