رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے یمن پر جارحیت میں ممنوعہ اسلحہ کلسٹر بم کا استعمال کیا گیا ہے ۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے متنبہ کیا ہے کہ سعودی عرب اور اس کی سرپرستی میں یمن کے جنگ میں شریک ممالک کو جان لینا چاہیئے کہ کلسٹر بم کا استعمال غیر فوجیوں کی زندگی کے لئے خطرناک ہے ۔
اس کمیشن نے توضیح دی ہے کہ اس طرح کے باقی اسلحہ انصار اللہ تحریک کے زیر کننٹرول علاقہ کہ جہاں سعودی جنگی طیارہ نے بمباری کی تھی وہاں سے حاصل ہوا ہے اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ سعودی عرب نے اس اسلحہ کا استعمال کیا ہے ۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے تاکید کی ہے کہ سعودی عرب کے موجودہ اتحادی ممالک کو پوری طرح سے عالمی قانون اور ممنوعہ اسلحہ کے استعمال نہ کرنے پر عمل کرے اور اتحادیہ کے حامی امریکا کو بھی چاہیئے کہ اس طرح کے اسلحہ کے استعمال کی مذمت کرے ۔
قابل بیان ہے کہ اقوام متحدہ پوری طرح با خبر ہے کہ یمن کی عوام اپنے ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اپنے ووٹ کا آزادانہ استعمال کر کے اپنا حق حاصل کر رہی ہے مگر سامراجیت ان کا حق دینے کے بجائے ظلم و بربریت سے کام لے رہی ہے، اس مظالم پر اقوام متحدہ خاموش ہے جہاں بے شمار بچے و خواتین کو قتل عام کیا جا رہا ہے وہاں یہ ادارہ صرف ممنوعہ اسلحہ کے استعمال کی رپورٹ پیش کر رہی ہے ۔