‫‫کیٹیگری‬ :
08 June 2015 - 14:00
News ID: 8196
فونت
آیت الله جوادی آملی:
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله جوادی آملی نے کہا : اگر انسان اسلامی نظام حکومت میں خیانت کرے اور اپنی ذمی داری و وظائف میں کوتاہی کرے تو وہ نہ صرف انسانی حیات سے دوری اختیار کی ہے بلکہ حیوانات سے بھی پست تر ہوا ہے ۔
آيت الله جوادي آملي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے ایران کے مقدس شہر قم کے اسرا وحیانی ادارہ میں اس صوبہ کے میڈیکل سوسائٹی کونسل کے ڈاکٹروں سے ملاقات میں اسلامی دنیا میں سوئے اور مرے ہوئے انسان کو زندہ کرنے کے لئے جو واقعات رونما ہوتے ہیں اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : غافل انسان دو طرح کے ہیں ایک قسم کے لوگ وہ ہیں کہ جو غفلت کی وجہ سے سوئے ہوئے انسان کی طرح ہیں لیکن اس سے بھی زیادہ غفلت پائی جاتی ہے کہ جہاں انسان مردہ کی طرح ہو جاتا ہے ، بعض واقعات و حادثات سوئے ہوئے انسان کو نیند سے جگا دیتے ہیں لیکن اسلام کے ابتدائی زمانہ میں مرے ہوئے انسان کو دین اسلام نے زندگی عطا کی ۔

انہوں نے انسان کی زندگی و حیات کو مختلف قسم میں تقسیم کی اور بیان کیا : حیات کی کئی قسمیں ہیں کہ اس کی ایک قسم پودوں یعنی پلانٹ کی حیات ہے کہ انسان اس قسم کی حیات میں جسمی اعتبار سے ترقی کرتا ہے تولید مثل کرتا ہے اور حیات کی دوسری قسم میں انسان کی حیات حیوان کی طرح ہے کہ انسان کو سرپرستی و احساس کی طرف ترغیب دیتا ہے لیکن اسلام و قرآن نے انسان کو جو حیات بخشی ہے وہ اس سے اعلی تر ہے کہ جس کو انسانی حیات کہتے ہے ۔

قرآن کریم کے مشہور و معروف مفسر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : انسان کی زندگی کے مختلف مرحلہ ہیں سب سے پہلا مرحلہ نوجوانی و جوانی ہے کہ جس میں پودے یعنی پلانٹ کی حیات بالفعل اور حیوانی حیات بالقوہ پائی جاتی ہے انسانی زندگی کا دوسرا مرحلہ وہ ہے کہ انسان کی حیوانی حیات بالفعل پائی جاتی ہے کہ اس زمانہ میں انسان اپنے خانوادے و پڑوسیوں کی سرپرستی اپنے دوش پر اٹھاتا ہے لیکن ابھی اس کی انسانی حیات بالقوہ ہے ۔  

حضرت آیت الله جوادی آملی نے قرآن کریم کے فرمودات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وہ انسان جو اپنی تمام ذمہ داریوں کا پاس و لحاظ نہیں رکھتا ہے اس کو حیوانوں سے بد تر بیان کیا ہے اور اظہار کیا : انسان اپنی حیوانی حیات کے زمانہ میں کچھ ذمہ داری رکھتا ہے کہ یہ ذمہ داری حیوانوں کے ساتھ مشترک ہیں اور ایک انسان وہ ذمہ داری جو کہ ایک حیوان اس کو اچھی طرح سے انجام دیتا ہے اس کو بھی ترک کرے تو قرآن کریم کے فرمان کے مطابق وہ حیوان سے بھی ذلیل تر ہے ۔

خیانت اور کم کاری بدترین صفات میں سے ہے

انہوں نے ذمہ داری میں خیانت کو بعض انسان کی بدترین صفات میں سے جانا ہے اور یاد دہانی کی ہے : اگر کسی حیوان کی اس کی ذمہ داری کے تحت تربیت کی جائے تو وہ خیانت نہیں کرتا ہے لیکن کبھی کبھی انسان ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو نبھانے میں اچھے کردار ادا نہیں کرتا ہے جس کی وجہ سے ایسے انسان حیوان سے بھی پست تر ہیں ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس اخلاق کے استاد نے بیان کیا : کبھی کبھی انسان صرف ظاھری طور پر انسان لگتا ہے ، انسان کی ذات کو تین طریقہ سے پہچانا جا سکتا ہے سب سے پہلے یہ کہ اھل معنا ہوں اور باطنی بینائی کا اھل ہو اور دوسرا یہ ہے کہ انبیاء و اہلبیت (ع) ہوں اور اس کے علاوہ جو ہمارے لئے قابل درک ہے وہ قرآن کریم کی آیات نے جو حقیقی انسان کی ذات کو بیان کیا ہے ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اسلامی نظام حکومت میں خیانت کو انسانی حیات و ذات انسان سے خارج بیان کیا ہے اور کہا : اگر انسان اسلامی نظام حکومت میں خیانت کرے اور اپنی ذمی داری و وظائف میں کوتاہی کرے تو وہ نہ صرف انسانی حیات سے دوری اختیار کی ہے بلکہ حیوانات سے بھی پست تر ہوا ہے ۔  

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬