رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق شیعہ اعلی کونسل لبنان کے نائب صدر آیت الله شیخ عبدالامیر قبلان نے بیروت لبنان میں اس ہفتہ کے نماز جمعہ کے خطبہ میں شام کے ادلب علاقہ میں واقع قلب لوزہ گاوں میں دہشت گردانہ حادثہ جو دہشت گرد گروہ کے توسط انجام پایا اس کی شدید الفاط میں مذمت کی ہے ۔
انہوں نے شام ملک اور دوسرے علاقہ میں دہشت گردوں کی عناصر کی فعالیت کو انسانیت کا دشمن بتایا ہے اور وضاحت کی : یہ لوگ اپنے ظلم و جرائم میں کسی بھی دین و قبلیہ کو نہیں بخشتے اور سبھوں سے قتل و غارت گری و ظلم کی زبان سے گفت و گو کرتے ہیں ۔
آیت الله قبلان نے تکفیری دہشت گردوں کی طرف سے منصوبہ کے اجرا کو مکمل اسرائیل کے منصوبہ پر عمل جانا ہے اور وضاحت کی : یہ مسئلہ اس بات کی علامت ہے کہ شام اور دوسرے ممالک میں دہشت گردوں کی تنظیم کو براہ راست ادارہ کرنے والا اسرائیل ظالم حکومت ہے اور یہ حکومت ان عناصر کو وسیلہ کے طور پر استفادہ کرتی ہے اور اس کے ذریعہ اپنے ناپاک مقصد کو حاصل کرتی ہے اور تاریخ کی تباہ کن جرم کو انجام دیتی ہے ۔
لبنان کے اس عالم دین نے اس بیان کے ساتھ کہ صہیونی حکومت مذہبی تعصبات سے استفادہ کرتے ہوئے دہشت گرد گروہ و تنظیم کو اپنے منصوبہ کو عمل کرنے کے لئے جذب کرتے ہیں بیان کیا : علاقہ میں پایا جانے والا اصلی فتنہ مذہبی فتنہ ہے اور مسلمانوں کو چاہیئے کہ اس سلسلہ میں پوری طرح سے ہوشیار رہیں اور اسلام کے دشمنوں کی سازش کے شکار نہ ہوں ۔
انہوں نے صہیونی حکومت کو لبنان کا قسم کھایا ہوا ہمیشہ کا دشمن جانا ہے اور وضاحت کی : اسرائیل مسلسل حملہ کے لئے گھات لگائے ہوئے ہے تا کہ وہ کسی بھی طریقہ سے لبنان کو نقصان پہونچا سکے اور اس علاقہ کے عوام کی سکون و سلامتی کو نقصان پہوچائے ۔
شیعہ اسلامی اعلی کونسل لبنان کے نائب صدر نے تاکید کی ہے : لبنان کی عوام اس کے علاوہ کہ وہ اسرائیل کی دشمنی کے مقابلہ میں اپنی تمام طاقت خط مقاومت کی حمایت میں لگا رہی ہیں ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے بھی اس ظالمانہ جرائم کو روکنے کے لئے عملی اقدام کا انتظار کر ہی ہے ۔