رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله مصباح یزدی نے امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے کانفرنس حال میں منعقدہ اساتیذ کی طرح ولایت سالانہ نشست میں طرح ولایت کی اہمیت کی تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اپنے طلبگی کے 67 سال کے عمر میں کہ جس میں علم دین حاصل کی طرح ولایت سے مفیدتر و قیمتی کام انجام نہیں دیا ہے کیونکہ یہ منصوبہ 60 سال کے تجربہ و مطالعہ سے حاصل ہوا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس اخلاق کے استاد نے اظہار کیا : اس 20 سال کی مدت میں طرح ولایت رضاکار بسیجی دانشجو کے علاوہ جو کہ اس منصوبہ کے سر فہرست ہیں طلاب و ثقافتی و یونیورسیٹی کے اساتید کے لئے بھی منعقد ہوا ہے ۔
خبرگان رہبری کے ممبر نے جوانوں کی تربیت جس طرح کرنی چاہیئے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : جوانوں کی تربیت میں ہم لوگوں کو معرفت محور و محبت محور و عمل محور ان تین رجحانات کو ایک دوسرے کے مقابل قرار نہیں دینا چاہیئے بلکہ یہ تین محور طول میں ایک ساتھ ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ ہونے سے الگ نہیں ہوتے ہیں ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اپنی گفت و گو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : تربیت کے یہ تین محور ایک بسیط امور میں جمع ہوئے ہیں اور آپس میں جدا نہیں ہونے والے ہیں کیونکہ انسان کی تربیت ذو ابعاد موجود کے عنوان سے تمام ابعاد کے میدان میں ترقی کرنی چاہیئے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس اخلاق کے استاد نے معرفتی مسائل پر تاکید کرتے ہوئے کہا : معرفتی مسائل کو بیان کرنا شاخوں کی ایک شاخوں میں سے ہے کہ انسان اعلی منازل کے حصول کے راستہ کے لئے ضرورت مند ہے اور جزئی طور سے علت ہے کہ اگر دوسرے مسائل اس میں اضافہ ہو تو مطلوب ثمرہ حاصل ہونگے ۔
انہون نے وضاحت کی : وہ چیزیں جو طرح ولایت کے ساتھ ضروری ہے وہ انسان کے ساتھ ہونا چاہیئے اور اگر وہ نہ ہو تو اس پروگرام کو نقصان پہوچائے گا وہ خودسازی ہے کہ اگر یہ خودسازی نہ ہو تو ایسا اثر انداز ہوگا کہ کسی بھی پروگرام سے اس کو صحیح نہیں کیا جا سکتا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے وضاحت کی : اگر انسان علم رکھتا ہو اور یہ علم اس کے لئے خدا کے قرب و رضایت کے لئے نہ ہو اور اس کے ذریعہ دنیا پرستی میں اضافہ ہو تو اس علم سے خدا سے دوری کے علاوہ کوئی دوسرا نتیجہ حاصل نہیں ہوگا ۔
حوزہ علمیہ میں درس اخلاق کے استاد نے سیاسی افہام و تفہیم کی اہمیت کے سلسلہ میں بیان کیا : انسان کو علم و تقوا کے علاوہ سیاسی و سماجی افہام و تفہیم بھی رکھنا چاہیئے کیونکہ ممکن ہے شخص عالم ، مجتھد ، متقی اور زاہد سادہ زندگی کرنے والا ہو مگر اسلام کے بزرگ ترین دشمن کا لقمہ بن جائے کہ ایسا اتفاق تاریخ میں رونما ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا : علم و تقوا کے ساتھ ساتھ سیاسی بصیرت کو بھی مضبوط کرنا چاہیئے البتہ وہ شخص کی سیاسی بصیرت اس کے وجودی صلاحیت پر منحصر ہے کہ وہ کس حد تک معاشرے پر اثر انداز ہوتا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اظہار کیا : سیاسی و سماجی افہام و تفہیم ہر شخص کے لئے واجب ہے کہ جو ان کے پاس ہونا چاہیئے جیسا کہ قائد انقلاب اسلامی نے بصیرت کو بڑھانے اور اس کی ترقی کی تاکید کی ہے کہ اگر کوئی شخص علم و تقوا حد کمال تک رکھتا ہو لیکن سیاسی افہام و تفہیم نہ رکھتا ہو تو اس کی سلامتی کی ضمانت نہیں ہو سکتی ہے ۔