رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری سید حسن نصرالله یمن کی مظلوم عوام کی حمایت میں حوزہ علمیہ قم کے اعلی سطح کے اساتید کی تنظیم کی طرف سے ایران کے مقدس شہر قم کے مدرسہ علمیہ دارالشفا میں منعقدہ اجلاس میں اپنے تصویری پیغام میں کہا : اس اجتماع کے منعقد ہونے پر ہم شکر گزار ہیں اس وقت دو موضوع پیش کیا جا رہا ہے اول یہ کہ عالم اسلام کے علماء کو توجہ کرنی چاہیئے کہ یمن ظلم کا شکار ہوا ہے ۔
حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے آل سعود کی طرف سے یمن کی مظلوم عوام پر حملہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : وہ لوگ جو آل سعود حکومت کی ھدایت کرتے ہیں وہ آمر و ظالم انسان ہیں کہ جو لوگ یمن کے مظلوم عوام پر ظالمانہ حملہ کیا ہے اور کر رہا ہے اور اس میں بچے ، بوڑھے اور عورتوں کو خاک و خون میں ایک کر دیا ہے اور ان لوگوں کی فحاشی کام یہاں تک پہوچ چکی ہے کہ تاریخ میں ایسا نمونہ نہیں پایا جاتا ہے ۔
سید حسن نصرالله نے اظہار کیا : ہم اپ لوگوں سے صادقانہ گفت و گو کر رہا ہوں کہ یمن کی مشکل انقلاب اسلامی کی ابتدائی زمانہ کی مشکلات کی طرح ہے جس خطرہ کو سعودی عرب کی حکومت نے درک کر لیا ہے اور وہ نہیں چاہتا ہے کہ یمن کی عوام کی آزادی و استقلال کو دیکھے اور برداشت کرے اور اسی وجہ سے یمن کی عوام کے خلاف وسیع پیمانہ پر حملہ شروع کیا ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے وضاحت کی : یمن کی حکومت ظاہری طور پر اسلامی حکومت تھی اور آل سعود حکومت شروع سے ہی ایران کی عوام اور اسلامی جمہوریہ حکومت سے مشکل رکھتی تھی ، یمن کی عوام آل سعود حکومت سے آزادی و استقلال حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں کسی بھی طرح کی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے ۔
حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے عالم اسلام کو خطاب کرتے ہوئے وضاحت کی : میں آج تاکید کرتا ہوں کہ ایمان و عزم و ارادہ و درک یمن کی عوام میں پایا جاتا ہے اور یمن کی عوام اس وقت ڈپلومسی حمایت کی ضرورتمند ہیں اور آزادی و استقلال کی کوشش میں ہیں ۔
سید حسن نصرالله نے اپنے پیغام کے اختمامی منزل میں اس بیان کے ساتھ کہ یمن کی عوام عالمان و صالحان کی مدد کی ضرورت مند ہے تا کہ وہ اپنے مقصد جو استقلال و آزادی ہے سر بلند ہوں بیان کیا : خداوند عالم ہم لوگوں کو توفیق عنایت کرے تا کہ ہم لوگوں کی جو ذمہ داری ہے اس میں کامیابی حاصل ہو اور ظالم حکومت سے مقابلہ میں جیت حاصل ہو ۔