رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اعلی اسلامی کونسل عراق کے صدر حجت الاسلام سید عمار حکیم نے صدر تحریک کے رہنما حجت الاسلام سید مقتدا صدر کے ساتھ نجف اشرف میں مشترک پریس کانفرنس کے درمیان اس ملک کی سلامتی و خدماتی مسائل کے سلسلہ میں اور مزید عوامی رضاکار فوج کی تعاون اور اس کی اندرونی و بیرونی حمایت اور نیشنل گارڈ فوج کی طرح اس کی توسیع کے سلسلہ میں مقتدا صدر کے ساتھ تبادل خیال کیا ۔
انہوں نے اس مسلح فوج کے لئے قانونی فضا قائم کرنے کے مقصد سے قانون پر عمل در آمد میں تیزی کی ضرورت کی تاکید کی ہے ۔
سید عمار حکیم نے وضاحت کی : بعض حفاظتی فورسیز کی باتوں اور رای عامہ کو متحرک کرنے اور خدمات کے نام پر عوام کو سڑکوں پر اترنے کی بات ہو رہی ہے ۔ ممکن ہے اس حرکت کے پشت پردہ کوئی دوسرا ھدف پایا جاتا ہو کہ جس کا ان نعرہ سے کوئی سرو کار نہیں ہو بلکہ ان کا مقصد اس ملک میں بی نظمی پیدا کرنا ہے اور ملک کے جنوبی علاقہ کو نا امن کرنا ہے حالانکہ اس ملک کے مغربی صوبوں میں داعش موجود ہے ۔
اعلی اسلامی کونسل کے صدر نے قومی متحدہ کے صدارت کے سلسلہ میں بیان کیا : قومی متحدہ کے درمیان اتحاد و یکجہتی بنیادی موضوع میں سے ہے اور ہمارے لئے اہم ہے کہ اس سلسلہ میں اتفاق کریں ۔
انہوں نے تاکید کی : دوسری طرف عراق کی فوج کی تحلیل معنی نہیں رکھتا ؛ جبکہ ہم اس کی مضبوطی و بحالی کی صحیح صورت اور اس کی مشکلات کو ختم کرنے کی حمایت کرتا ہوں ۔