رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم کے اعلی سطح و درس خارج کے اساتیذ کی تنظیم کی طرف سے یمن کے مظلوم عوام کی حمایت میں ایک اجلاس قائد انقلاب اسلامی کے مشاور اعلی آیت اللہ تسخیری ، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے فرماندہ کے نائب سردار حسین سلامی ، حجت الاسلام والمسلمین علی رضا اعرافی ، ایران میں انصار اللہ کے نمائندے سید شرف الدین اور حوزہ علمیہ قم کے اساتید و طلاب کی شرکت سے ساتھ ایران کے مقدس شہر قم کے مدرسہ دارالشفاء میں منعقد ہوئی ۔
آیت اللہ تسخیری نے اس اجلاسیہ میں اظہار کیا : سعودی عرب نے عراق ، شام و لبنان اور بعض عربی ممالک کے بیشتر سربراہوں کی پشتیبانی کے ذریعہ بزدلانہ کوشش کی ہے کہ ان ممالک میں انقلاب رونما ہونے سے روکے لیکن اس کی یہ کوشش ناکامی کا شکار ہو گئی ہے ۔
اس اجلاس میں سردار حسین سلامی نے اس بیان کے ساتھ کہ اس وقت مسلمانان مورڈن جہل کی قبرستان سے بیدار ہو چکے ہیں کہا : پہلے صہیونیست اعراب اور ان کے متحدہ سے جنگ میں بغیر کسی استثنا کے چند روز میں کامیابی حاصل کر لیتے تھے لیکن انقلاب اسلامی کے بعد مشرق وسطی میں ایسی نئی قدرت پیدا ہوئی کہ اس کے بعد اس قدرت مند ملک کو چار جنگ میں فیصلہ کن شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ امریکا کی مشرق وسطی کی نئی پالیسی و سازش کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا بیان کیا : ان لوگوں نے اپنے اس سازش کے لئے بہت محنت کی اور بہت سارے ملک کو اس مسئلہ میں ملوث کیا کہ آخر میں یہ اسلامی انقلاب تھا کہ جس نے اس نیابتی جنگ میں فیصلہ کن کامیابی حاصل کی ہے ۔
سپاہ پاسداران کے فرماندہ کے نائب نے اس بیان کے ساتھ کہ امریکی اس جنگ کو شروع کر کے وسیع پیمانہ پر دلدل میں پھنس چکا ہے کہا : امریکا پہلے جنگ کے ذریعہ اپنے اقتصادی بحران کی بھرپائی کرتے تھے لیکن یہ مسئلہ اس کے برعکس ہوا کیوں کہ انقلاب اسلامی نے ان کے حساب و کتاب کو برباد کر دیا اور قدرت کے توازن کو مسلمانوں کے فائدہ میں بدل دیا ۔
اس اجلاس میں حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری سید حسن نصر اللہ کی تصویری پیغام نشر کی گئی کہ جس میں انہوں نے اس اجلاس اور یمن کی مظلوم عوام کی حمایت کی ہے ۔