رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے شھر تبریز کی عوام سے خطاب میں کہا: علاقہ جنگ و اختلاف کی آگ میں جھلس رہا ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ آذربائیجان اور تبریز، ایران میں آئینی تحریک اور آزادی کے ہیرو ہیں اور اگر گیارہ فروری انیس سو اٹھّتر کو وہ استقامت اور جرات کا مظاہرہ نہ کرتے تو انقلاب کی کامیابی میں کافی مسائل پیدا ہوجاتے کہا: کوئی بھی شخص، ایران خاص طور پر آذربائیجان اور تبریز کے عوام کے جذبات سے نہیں کھیل سکتا-
صدر مملکت نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب ہمارے پڑوس میں اور ہمارے علاقے کے چاروں طرف، اختلاف اور جنگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں، وطن عزیز میں ہمارے عوام کی شجاعت و بہادری اور ایران کی عظیم قوم کے اتحاد و یکجہتی کی وجہ سے نہ صرف یہ کہ امن و استحکام قائم ہے بلکہ علاقے کی قومیں، اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام اور ایران کے عظیم عوام کی طرف دیکھ رہی ہیں اور ان سے امیدیں لگائے ہوئے ہیں کہا : جہاں تک ہمارے بس میں تھا ہم نے امن اور سلامتی کے لیے قدم اٹھائے ہیں-
انھوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ آج ہم بین الاقوامی میدان میں ایک انتہائی اہم مقام پر پہنچ گئے ہیں اور عالمی سطح پر ایران فوبیا کو مکمل طور پر ناکام بنا رہے ہیں ، ایرانی مذاکرات کاروں اور اعلی سفارتکاروں کو اہم سپہ سالار سے تعبیر کیا اور کہا: انہوں نے عالمی سطح پر ملت ایران کے لیے فخر و کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئے ہیں اور یقینا دنیا کی چھے بڑی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کا اختتام خدا کے فضل و کرم سے ایران کی عظیم قوم کے لیے بڑی کامیابی کا مظہر ہوگا-