‫‫کیٹیگری‬ :
06 May 2015 - 13:49
News ID: 8112
فونت
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر تجزیہ عراق کے حوالے سے اسلام دشمن عناصر اور امریکا کے بدترین پروجیکٹ پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے عراقیوں کو دشمن کی چالبازیوں کی بہ نسبت ہوشیار کیا ۔
آيت الله مکارم شيرازي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی عراق سے رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں افاضل حوزہ کی شرکت میں منعقد ہوا امیر المومنین علی علیہ السلام سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا ۔


حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ تجملات سے بھری زندگی کو ادارہ کرنا نہایت دشوار و سخت ہے مگر سادی زندگی کا ادارہ کرنا بہت آسان ہے، رشوت خوری کے اسباب و عوامل کا تذکرہ کیا اور کہا: غیر قانونی طریقہ سے ملک میں سامان لانا ، زمینوں ، پہاڑوں اور جنگلات پر قبضہ جمانا قناعت سے دوری کی وجہ سے ہے ۔


اس مرجع تقلید نے وھابی مفتیوں کو ںصیحتیں کرتے ہوئے کہا: ان لوگوں نے داعش کی جنایتوں سے خود کو بری کرنے کے لئے حجاز میں تکفیریت کے خلاف کانگریس بنائی اور اس میں تاکید کی کہ تکفیر ناجائز ہے تاکہ خود کو داعش و النصرہ سے خود کو الگ کرسکیں ۔


انہوں نے وھابی مفتیوں کو نصیتیں کرتے ہوئے اسلام کی جانب پلٹ آنے کی دعوت دی اور کہا: بے عقل و منطق داعش جیسے تکفیری گروہ وھابیت کا فاسد ترین میوہ ہیں ، یہ ایک طرف تکفیریت کے خلاف کانگریس تشکیل دیتے ہیں اور دوسری جانب یمنی مسلمانوں کی تکفیر کا فتوی دیتے ہیں ۔ 


حضرت آیت الله مکارم شیرازی تجزیہ عراق کے حوالے سے اسلام دشمن عناصر اور امریکا کے بدترین پروجیکٹ پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: اس اقدام کا نتیجہ شیعہ و سنی و کرد پر مشتمل تین کمزور حکومت ہے ، لھذا ہم دشمن کی چالبازیوں کی بہ نسبت ہوشیار رہیں اور تین کمزور حکومتوں کے تشکیل کے بجائے ایک، متحد اور مضبوط حکومت تشکیل دیں ۔


حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے رفع مشکلات امت اسلامیہ کی دعا کی اور کہا: مسلمان بیدار ہوں اور آثار اسلامی کو نابود نہ کریں اور آگاہ رہیں کہ دوران جاہلیت و تعصب ختم ہوچکا ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬