رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکی صدر کے مقالے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امریکی حکام کے تکراری دعوے صیہونی حکومت کے مفاد میں صیہونی لابی کی خوشنودی کے لئے کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : امریکی حکام اپنے قومی مفادات کو ترجیح دینے کے سلسلے میں مکمل طرح سے پس و پیش میں مبتلا رہتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : امریکہ کی خارجہ پالیسی اس ملک کی داخلی سیاسی رقابتوں کا شکار ہے۔
مرضیہ افخم نے کہا : امریکہ میں جنگ پسند گروہ اور سفارت کاری کے دعوے داروں کی مشترکہ خصوصیت یہ ہے کہ یہ دونوں ہی ایک ایسی مبہم اور خطرناک حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جس نے اب تک دنیا کو نا قابل تلافی نقصانات پہنچائے ہیں اور اس وقت بھی وہ عالمی سطح پر بدامنی کی اصل وجہ بنے ہوئے ہیں۔
وزارت خارجہ کی ترجمان نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : صیہونی حکومت، مشرق وسطی میں عدم استحکام اور دہشت گردی کا سب سے بڑا سرچشمہ ہے اور امریکہ کی مختلف حکومتوں کی جانب سے صیہونی حکومت کی کھلی حمایت، دہشت گرد گروہوں کی تشکیل، ان کی تربیت اور ان کے لئے اسلحے کی فراہمی نے امریکہ کو ملزم کے کٹہرے میں لاکھڑا کر دیا ہے۔
مرضیہ افخم نے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران سیاسی، فوجی اور سیکورٹی شعبوں میں اپنے دفاع کے سلسلے میں کسی طرح کی کوئی پابندی برداشت نہیں کرے گا ۔