رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے بھارتی افواج کی طرف سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا : بھارت کا یہ جارحانہ طرز عمل پورے خطے کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بھارتی افواج کی مسلسل گولہ باری سے اب تک متعدد پاکستانی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جو بین الاقوامی قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری نے تاکید کرتے ہوئے کہا : پاکستان کے داخلی حالات کو اپنے لیے سازگار سمجھتے ہوئے بھارتی افواج کی طرف سے کسی بھی طرح کی در اندازی اس کی بقا و سلامتی کو خطرے میں ڈال دے گی۔
انہوں نے بیان کیا : افواج پاکستان اور قوم ملک میں دہشت گردی کے مقابلے کے ساتھ ساتھ ہر قسم کی بیرونی جارحیت سے نبردآزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ بھارت کسی مغالطے میں نہ رہے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اقوام متحدہ سمیت عالمی طاقتیں بھارت کے اس رویے کا نوٹس لیں جو اپنے غیر مدبرانہ اور جارحانہ رویے سے اقوام عالم کو شدید خطرات سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے بیان کیا : پاکستان ایک پُرامن ملک ہے اور کبھی بھی جنگ کا حامی نہیں رہا لیکن تاریخ شاہد ہے کہ جب بھی اس پر جنگ مسلط کی گئی اس نے میدان جنگ کو دشمن کے قبرستان میں بدل کر اپنی طاقت کے جوہر کو عالمی سطح پر منوایا ہے۔
انہوں نے کہا : سمجھوتہ ایکسپریس کے مرکزی ملزم سوامی آسیم آنند کی رہائی اور بھارت کی طرف سے بغیر پیشگی اطلاع کے پانی چھوڑ دینا پاکستان کی سلامتی کے خلاف اقدامات ہیں۔ بھارت کی اس آبی جارحیت سے ملک کا لاکھوں ایکڑ رقبہ متاثر ہو رہا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری نے وضاحت کی : بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی ایک متعصب شخص ہے جو پاکستان کی سلامتی کا کھلے عام دشمن ہے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بھارتی جارحیت کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ضروری اقدامات کریں تاکہ خطے کی سلامتی و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔