رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق علماء کونسل سعودی عرب کے مشہور و معروف رکن صالح فوزان نے اپنے ایک بیان میں تاکید کی ہے : مدینے کی سات مساجد بدعت کی علامت ہیں اور انہیں ویران کئے جانے کی ضرورت ہے۔
یہ تاریخی مساجد مدینے کی ان سات مسجدوں میں سے ہیں کہ جو تاریخ جنگ خندق تک جا پہنچتی ہے۔ یہ مساجد، مسجد نبوی کے مغرب میں کوہ سلع کے دامن میں واقع ہیں۔ ساری دنیا کے مسلمان ان مساجد کو بڑی اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان میں نماز پڑھتے ہیں۔
حج و عمرے کی غرض سے سفر کرنے والے حجاج کرام مدینے پہنچنے کے بعد سب سے پہلے ان مساجد کی زیادت کرتے ہیں اور اس تاریخی مساجد میں نماز ادا کرتے ہیں۔
وہابی، تکفیری اور سلفی گروہ مسلمانوں کو کافر قرار دینے کے علاوہ مقبروں، زیارتگاہوں اور اہل بیت اطہار علیھم السلام کی مسجدوں کو ڈھانے کا نظریہ رکھتے ہیں اور یہ ان کے اہم ترین نظریات میں شامل ہے کہ جن پر ان گروہوں نے عمل بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں بہت سے تاریخی اور اسلامی مقامات آل سعود کے دربار سے وابستہ نام نہاد مفتیوں کے فتوؤں کی بنا پر منہدم کردیئے گئے ہیں۔