رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے امام جمعہ صالح بن حمید نے اس ہفتہ کے نماز جمعہ کے خطبہ کو داعش کے خطرے سے مخصوص کیا ہے سعودی عرب کے جوانوں سے تاکید کرتے ہوئے کہا : اس دہشت گرد گروہ کی عضویت یا اس گروہ کی مالی مدد کرنا مسلمانوں کے قتل میں شریک ہونے کے معنی میں ہے ۔
صالح بن حمید نے اس بیان کے ساتھ کہ تمام علماء اس نتیجہ پر پہونچے ہیں کہ داعش ایک گمراہ گروہ ہے تاکید کی : جیسا کہ پیغمبر اکرم (ص) نے ان لوگوں کے سلسلہ میں فرمایا ہے یہ لوگ جہنم کے کتے ہیں ۔
مکہ کے خطیب جمعہ کی طرف سے سعودی عرب کے جوانوں کے لئے دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف بے سابقہ اظہارات ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ اس دہشت گرد گروہ کے اکثر ممبر سعودی عرب کے شہریت والے ہیں ۔
سعودی عرب ذرائع ابلاغ کے اعتراف کے مطابق داعشیوں کی طرف سے خود کش حملہ میں شامل ہونے والے زیادہ تر سعودی عرب کے شہریت والے ہیں ۔
ماہرین کے بیان کے مطابق دہشت گرد گروہ داعش کو تشکیل دینے اور اس کی حمایت کرنے والے امریکا اور صہیونی حکومت کی جاسوسی و خفیہ ادارے ہیں جن کا اصل مقصد اسلام کے چہرہ کو خراب کرنا اور دنیا میں مسلمانوں کے چہرہ کو تشدد پسند و سیاہ پیش کرنا ہے ۔
داعش کے خلاف سعودی عرب کے مبلغین کی بے مثال اعتراض اس مجرم دہشت گرد گروہ کی طرف سے سعودی عرب کے سرزمین پر دہشت گردی کے بعد رو نما ہوا ہے ۔
یہ ایسے وقت میں ہوا ہے کہ سعودی عرب کے مبلغین اپنے تکفیری عقیدہ کے مطابق خاص کر عراق اور شام میں ان دہشت گردوں کے جرائم کے اصل حامی میں سے تھے اور داعش کے تفکرات پورے طور سے ان وہابی مبلغین کی تعلیمات سے لیا گیا ہے ۔