29 July 2015 - 11:27
News ID: 8328
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے بیان کیا : حالیہ ایران و مغربی ممالک معاہد ہ کے بعد جہاں دنیا میں مثبت تبدیلیاں رونما ہونگی وہیں مسئلہ فلسطین سمیت کئی اہم ایشوز پر کوئی پوزیشن تبدیل نہیں ہوگی ۔
قائد ملت جعفريہ پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی مغربی ممالک اور برادر ہمسائیہ ملک ایران میں ہونیوالے معاہدہ کے بعد بدلتے ہوئے منظر نامہ پر اظہارخیال کرتے ہوئے بیان کیا : حالیہ ایران و مغربی ممالک معاہد ہ کے بعد جہاں دنیا میں مثبت تبدیلیاں رونما ہونگی وہیں مسئلہ فلسطین سمیت کئی اہم ایشوز پر کوئی پوزیشن تبدیل نہیں ہوگی ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اسرائیل مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند ہوتی رہے گی ، اسرائیل کی جارحیت و بربریت اور امریکی پشت پناہی پر کسی صورت خاموش نہیں رہا جاسکتا ۔

سید ساجد علی نقوی نے کہا : جوہری معاہدہ کے بعد جو بدلتی صورتحال سامنے آرہی ہے اس میں بعض چیزیں اپنی جگہ پر پہلے کی طرح اسی پوزیشن پر قائم ہیں اور ان میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی اور نہ ہی کوئی اس بھول میں مبتلا رہی، مثلاً اسرائیل جس کا وجود جوکہ غیر قانونی اور ناجائز تسلط ہے کسی صورت جائز قرار نہیں دیا جاسکتا ۔

انہوں نے وضاحت کی : جبکہ اس پر پاکستان کا قومی و ملی موقف ر وز روشن کی طرح واضح ہے جس کی واضح مثال بانی پاکستان کے امریکی صدر کو لکھے گئے خط میں واضح ہے کہ برصغیر کے لوگ فلسطینیوں کی منشاء کے خلاف کسی بھی فیصلے کو قبول نہیں کرینگے اور اس پرہم خاموش نہیں رہ سکتے ۔

قائد ملت جعفری پاکستان نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف سلامتی کونسل میں بیسیوں مرتبہ قراردادیں آئیں مگر امریکہ نے پشت پناہی کرتے ہوئے اسے ویٹو کردیا جوکہ اس کا دوغلا پن ہونے کے ساتھ ساتھ واضح طور پر اسرائیلی جارحیت و بربریت کی تائید کا منہ بولتا ثبوت ہے بھلا ایسے معاملات پر کیونکر خاموشی اختیار کی جاسکتی ہے اور ایسے معاملات کو کیونکر پس پشت ڈالا جاسکتا ہے یہ امت مسلمہ کی آواز ہے اور اسے دبانے کی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہونگے ۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے بیان کیا : اس معاہدے سے البتہ مثبت تبدیلیاں ضرور رونما ہوںگی جب پابندیوں کا مکمل خاتمہ ہوگا تو تجارت آزاد ہوگی، اس لئے اس سے قبل بھی اس جانب توجہ مبذول کرائی تھی کہ اس بدلتے تناظر میں پاکستان کو حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے پاکستانی عوام کے لئے اقتصادی مفادات سمیٹنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے ۔

انہوں نے کہا : بعض عناصر اس معاہدہ کو فرقہ وارانہ رنگ اور مسلکی تعصبات سے جوڑنے کی بھی ناکام کوشش کررہے ہیں جس سے ہم شدید اختلاف رکھتے ہیں ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : ملک میں کوئی فرقہ واریت کبھی موجود نہیں تھی، تمام مسلمہ مکاتب فکر متحد ہیں ۔ لیکن دوسری جانب یہ بات بھی قابل غو ر ہے کہ یہ خالصتاً داخلی معاملہ ہے اس حوالے سے جو کارروائیاں ہورہی ہیں انہیں آپریٹ کرنیوالے بھی ملک کے اندر موجود ہیں اگر کہیں کوئی بیرونی مداخلت ہے تو اس کو سامنے لایا جائی، ریاست کو چاہیے کہ ان عناصر کی تحقیقات کرے اور ان مجرموں کا منہ کالا کرے ، قوم کے سامنے حقائق بیان کئے جائیں۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے وضاحت کی : جو اپنے ذاتی مفادات کی خاطر قومی داخلی سلامتی کے لئے خطرات پیدا کرتے ہیں یا براہ راست خطرہ ہیں ، ایسے عناصر کی بیخ کنی کیلئے ان کی جڑوں تک رسائی حاصل کی جائے اور عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬