رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کاونٹر آف ٹیر رازم ڈیپارٹمنٹ پولیس نے عدالت کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شہیدی کی گرفتاری کا وارنٹ حاصل کر لیا ہے انہیں کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے مفتی امان اللہ قتل کیس میں میں پاکستان کے مشھور اور فعال شیعہ عالم دین حجت الاسلام محمد امین شہیدی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں، کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے جج آصف مجید اعوان نے کی۔
یاد رہے کہ مفتی امان اللہ قتل کیس کے تین ملزمان نے عبوری ضمانت کرالی ہے۔ ضمانت کرانے والوں میں سید قلب عباس، افضال حیدر اور سید شکیل شامل ہیں، خصوصی عدالت کی جانب سے جابر عباس، حجت الاسلام محمد امین شہیدی اور اشتیاق حسین کے دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے ہیں ۔
واضح رہے کہ مفتی امان اللہ مدرسہ تعلیم القرآن راجا بازار راولپنڈی کے مہتمم تھے، جنہیں راولپنڈی میں نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا، تاہم ورثاء کی جانب سے ایک سازش کے تحت ایف آئی آر میں حجت الاسلام محمد امین شہیدی کا نام بھی شامل کیا گیا تھا۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ نون لیگ کی حکومت نے بیلنس پالیسی کے تحت حجت الاسلام محمد امین شہیدی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرائے ہیں ۔