رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور عالم دین حضرت آیت الله مظاهری نے اپنی اخلاقی نشست میں معلم اخلاق مرحوم آقا میرزا جواد تبریزی کے بیٹے کا غدیر کے روز انتقال کا ماجراء بیان کیا ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے معلم اخلاق مرحوم آقا میرزا جواد تبریزی کہ جو حضرت امام خمینی رہ کے معلم اخلاق تھے کے حالات زندگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: آقا میرزا جواد تبریزی غدیر کے دن ایک نشست میں بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ آپ کے دیدار کے لئے آرہے تھے اس دن عجب واقعہ پیش آیا اور وہ یہ کہ آپ کے بیٹے جو آپ کا بازو تھے اور علم و تقوائے الھی میں بھی مدارج عالیہ کے مالک تھے اپ امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب (ع) کی خدمت کی غرض سے چای کی پیالیاں اور تشتریاں دھولنے کی غرض سے اسے حوض پر لے گئے ، آپ کا پیر پھسل گیا اور آپ حوض میں ڈوب کر مر گئے ، ناگہاں اھل خانہ نے جب آپ کا جنازہ پانی کے اوپر دیکھا تو تو رونا شروع کیا ، مرحوم آقا میرزا جواد تبریزی نے جب دیکھا کہ آپ کے ہونہار بیٹے کا جنازہ پانی کی سطح پر ہے تو عورتوں سے خطاب میں کہا کہ خاموش رہئے اور لوگوں کی عید کو ماتم میں نہ بدلئے ، جنازے کو ایک کمرہ میں لے گئے اور آپ آہستہ آہستہ پھر مجمع میں آگئے ، ایک آدمی آپ سے دریافت کیا کہ مولانا کیا ہوا تھا تو آپ نے فرمایا کہ خدا نے آج ھمیں عیدی تھی مگر عورتیں نہیں سمجھ سکیں ، یعنی آپ نے عید غدیر کے دن اپنے بیٹے کی موت کو اس دن کی عیدی سے تعبیر کیا ۔