رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین پاکستان کے علاقہ اسکردو کے عشرہ اسد کے عاشورا کے جلوس عزاء میں ہزاروں عزاداران نے نوحہ خوانی، سینہ زنی اور زنجیر زنی کر کے نواسہ رسول اور قافلہ حریت کے سید و سالار حضرت امام حسین اور آپ کے اصحاب باوفا کو خراج عقیدت پیش کی ۔
عاشورائے اسد کے موقع پر علم، تعزیے اور تابوت کے جلوس برآمد ہوئے۔ بلتستان میں متعدد ماتمی دستے اپنے مقرہ راستوں سے ہوتے ہوئے شبیہ قتل گاہ اسکردو پہنچے اور جہاں پر تمام جلوس اختتام پذیر ہوئے۔ ان ماتمی دستوں میں دستہ عباسیہ کھرگرونگ، دستہ حسینیہ کرسمہ تھنگ، دستہ حیدریہ الڈینگ، دستہ حیدریہ حسن کالونی، دستہ حیدریہ گنگوپی، دستہ حسینیہ نرو، دستہ حسینیہ کواردو، دستہ عباسیہ قمراہ، دستہ عباسیہ نیورنگاہ، دستہ عباسیہ شگریخورد، دستہ حسینیہ گمبہ اسکردو، شگری کلان، سندس، کتپناہ، تنجوس چنداہ کے علاوہ گلگت سے آنے والے عزاداروں کا ماتمی دستہ بھی شامل تھے ۔
آئی ایس او نے حسینی چوک پر نماز ظہرین کا باجماعت نماز کا اہتمام کیا اور بعد از مجلس عزا منعقد ہوئی ۔ جس سے آغا علی رضوی اور شیخ غلام محمد فخرالدین نے خطاب کیا۔
عاشورائے اسد کے موقع اسکردو پولیس کو پوری طرح الرٹ رکھا گیا تھا، ماتمی دستوں کی گزر گاہوں میں عزاداروں کے لئے سبیل امام حسین (ع) اور نیاز کے انتظامات بھی کئے گئے تھے جبکہ کسی بھی ایمرجنسی کے لئے ریسکیو اور فرسٹ ایڈ پوسٹ بھی قائم کی گئی تھی۔
حجت الاسلام آغا علی رضوی نے ایٹمی معاہدہ کو صلح حدیبیہ کی طرح اسلام دشمنوں کی شکست کا پیش خیمہ ثابت بتایا اور کہا : یمن میں سعودی جارحیت کے خلاف گلگت میں نکالی والی ریلی کے مقررین کی گرفتاری افسوسناک اور شرمناک عمل ہے۔
ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ دنیا کی مخالفت کے باوجود اگر کربلا والے زندہ ہیں تو عزاداری کی وجہ سے ہے کہا: عزاداری ظلم کے خلاف قیام کا نام ہے، عزاداری وقت کے یزید کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا نام ہے، عزاداری انسان کو انسانی اور الہٰی اقدار کی خاطر جان دینے کا درس دیتی ہے، عزاداری سے انسانوں کو جرائت ملتی ہے، عزاداری سے ہمت ملتی ہے، عزاداری سے شجاعت ملتی ہے اور مکتب تشیع کی توانائیوں کا سرچشمہ ہی عزاداری ہے، عزاداری امام حسین تشیع کی حفاظت کے ضامن ہے ۔
انہوں نے اپنے خطاب میں عالمی حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا : ایران اور چھ عالمی طاقتوں کا ایٹمی معاہدہ ایران کی کمزوری نہیں بلکہ ایران کی فتح کی علامت ہے اور یہ صلح حدیبیہ کی طرح اسلام دشمن طاقتوں کی شکست کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ ایران نے اس معاہدہ کے ذریعے دنیا کے سامنے ایٹمی ملک کی حیثیت کو تسلیم کروایا ہے اور امریکہ ایسا کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔ اس معاہدہ کے بعد بھی رہبر معظم کے نزدیک امریکہ شیطان بزرگ ہے اور عالم اسلام سمیت پاکستان کا دشمن امریکہ ہی ہے۔
حجت الاسلام رضوی نے یہ کہتے ہوئے کہ دنیا میں اسلام کو کمزور کرنے کے لئے امریکہ و اسرائیل داعش اور القاعدہ کو وجود میں لائے اور اسلام کا منحوس چہرہ پیش کردیا تاکید کی : آج بھی ان درندوں کے ہاتھوں عراق، شام، یمن، افغانستان اور پاکستان محفوظ نہیں ہے۔ ہم ملک بھر میں دہشتگردوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہیں اور پاکستان آرمی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ سعودی شہنشاہوں کی ہمنوائی میں داعش یمن میں بھی بے گناہوں کو قتل کرنے میں مصروف ہے اور تین مہینے سے ان پر جنگ مسلط کی ہوئی ہے، رمضان جیسے بابرکت مہینے میں بھی یہ جنگ جاری رہی اور اس جنگ میں پاکستان آرمی کو دھکیلنے کی کوشش کی جو کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے ناکام بنا دی کہا: یمن میں سعودی جارحیت کے خلاف گلگت میں نکالی والی ریلی کے مقررین کی گرفتاری افسوسناک اور شرمناک عمل ہے، اگر گلگت بلتستان انتظامیہ نے ان گرفتار ہونے والوں کو رہا نہ کیا اور مقدمات ختم نہیں کئے تو پورے گلگت بلتستان میں صوبائی حکومت کے خلاف تحریک چلائی جائیگی۔
اس پروگرام کے دوسرے مقرر حجت الاسلام شیخ فخرالدین نے یہ کہتے ہوئے کہ کربلا کی حریت بخش تحریک نے دنیا بھر کی حریت پسند تحریکوں کو توانائی عطا کی ہے کہا: کربلا انسانوں کو درس حریت دیتا ہے، قافلہ کربلا میں شامل ہونے والے اپنے گلے سے ہر طرح کی غلامی کے طوق کو اتار دیتا ہے ۔
انہوں ںے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کربلا حق و باطل کے پیمانے کا نام ہے، کربلا کو ماننے والے کسی ظالم نظام سے حصہ بن سکتے ہیں اور نہ کسی ظلم پر خاموش رہ سکتے ہیں بلکہ اعلٰی انسانی اقدار کی حفاظت کے لیے میدان میں رہتا ہے کہا: کربلا کے واقعے نے انسانیت کو معراج عطا کی ہے اور امام عالی مقام نے کربلا میں تمام انسانی اقدار کو حیات نو دے کر صرف مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کو معراج عطا کی ہے اور حفظ کیا ہے لہٰذا قافلہ کربلا کے سپہ سالار امام عالی مقام صرف مسلمانوں کے نہیں بلکہ تمام انسانوں کے محسن ہیں۔ امام عالی مقامؑ نے کربلا کے لق و دق صحر میں اپنا مال، عزت، جانیں سب کچھ قربان کر کے اسلام اور انسانی اقدار کو حیات بخشی ہے۔ آج اگر دنیا میں ظلم کے مقابلے میں کسی کو قیام کرنے کی ہمت ہے تو وہ کربلا کی مرہون منت ہے ۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان شعبہ قم کے سربراہ نے مزید کہا: صوبائی حکومت گلگت بلتستان میں انتقامی سیاست اور ظلم پر اتری ہوئی ہے اور بے گناہوں کو گرفتار کر کے اپنا اصل چہرہ واضح کر رہا ہے میں کہنا چاہتا ہوں کہ گلگت میں بے گناہ گرفتار شدگان کو فی الفور رہا کیا جائے ورنہ اس ظلم کیخلاف بلتستان میں تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔