رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل نے اپنے اعتراض آمیز بیانیہ میں شیخ نمر کی پھانسی کے حکم پر سخت رد عمل کا اظھار کیا اور انہیں اس کے بدترین نتائج کی بہ نسبت متنبہ کیا ۔
اس بیانیہ کا متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
محترم جناب شیخ نمر کی پھانسی کے حکم کی تائید و تصدیق سے دنیا کے مسلمان برھم ہیں ، یہ حکم ان حالات میں صادر کیا جارہا ہے جب آل سعود روزانہ یمن میں دسیوں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام میں مصروف ہے اور مِنیٰ میں اس نے اپنی لیاقتی کا ثبوت پیش کیا ہے ، یقینا اس حکم کا مقصد سانحہ مِنیٰ میں انجام پانے والی خطاوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے ، کیا شیخ نمر اور ان کے مانند افراد کی خطا ، سعودیہ کے شیعوں کے انسانی حقوق کا احیاء اور ملک کے آئین میں اصلاحات کے سوا کچھ اور ہے ؟
نیز کیا یہ حکومت خود کو کعبہ کا ذمہ دار اور حرمین شریفین کا خادم کہنے کا حق رکھتی ہے ؟
یہ مسلّم ہے کہ سعودی حکومت نے ان برسوں اور حالات میں جنایتکار امریکا اور غاصب صھیونیت کی غلامی کی ہے اور آج نابودی کے کرارے پر ہے ، اور یقینا خدا کی سنت کے تحت اس مظلوم عالم دین و دیگر مظلوموں ، یمن کی بے گناہ اور مظلوم عوام کا خون نیز سانحہ مِنیٰ میں سیکڑوں داغدار گھرانوں کا دکھ ان کے دامن گیر ہوگا اور ان کی نابودی کا باعث بنے گا ۔ ان شاء الله ۔
مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل اپنے اعتراض آمیز بیانیہ میں شیخ نمر کی پھانسی کے حکم پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے علمائے اسلام سے آل سعود کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا تقاضا کرتی ہے ۔
والسلام علیکم و رحمه الله و برکاته
محمد یزدی
مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل کے سربراہ